30 January 2016 - 12:15
News ID: 9008
فونت
رسا نیوزایجنسی - الاحساء بم دھماکے کی مجلس علمائے ہند کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین سید کلب جواد نقوی اور قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی نے شدید مذمت کی ۔
حجج الاسلام والمسلمين سيد کلب جواد نقوي و سيد ساجد علي نقوي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس علمائے ہند کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین سید کلب جواد نقوی اور قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی نے اپنے الگ الگ بیان میں سعودیہ عربیہ کے صوبے الاحساء مسجد میں ہونے والہے بم دھماکے شدید مذمت کی اور لواحقین سے ہمدردی کا اظھار کیا ۔


حجت الاسلام والمسلمین سید کلب جواد نقوی نے سعودی عرب کے مشرقی صوبے الاحساء میں مسجد امام رضا(ع) پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کو غیر انسانی و غیر اسلامی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا : یہ حملہ، امریکہ و اسرائیل اور دشمنان اسلام کی حمایت سے انجام پایا ہے ۔


مجلس علمائے ہند کے سربراہ نے مسجد پر دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا : اس قسم کے نفرت انگیز اقدامات اور اسی طرح بے گناہ افراد کا قتل عام، عالم اسلام میں نفاق و دشمنی پھیلنے کا باعث بنے گا ۔


انھوں نے سعودی عرب میں معروف عالم دین شیخ باقر النمر کو سزائے موت دینے سے متعلق آل سعود کے وحشیانہ جرم کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا : اس قسم کے مجرمانہ اقدامات، سعودی عرب میں آل سعود حکومت کے زوال کی نشاندہی کرتے ہیں ۔


دوسری جانب قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی نے اپنے ارسال کردہ بیان میں سعودی عرب کی مسجد امام رضا (ع) میں ہونیوالے حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے سعودی حکومت سے مطالبہ کیا : عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے مزید اقدامات اٹھائے جائیں اور عبادت گاہوں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی جائے ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ سعودی عرب کے علاقے الاحساء میں ہونیوالے دہشتگردی کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں کہا: دہشت گردوں کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں یہ درندے انسانیت کے دشمن اور انسانوں کے خون کے پیاسے ہیں ۔


قائد ملت جعفریہ پاکستان نے آخر میں اس سانحے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی افسوس کا اظہار کیا اور ان کے اھل خانہ سے ہمدردی کا اظھار کرتے ہوئے زخمیوں کے جلد از جلد صحت یاب ہونے کی دعا کی ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬