20 January 2016 - 11:39
News ID: 8967
فونت
جمعیت علمائے پاکستان کے رکن:
رسا نیوز ایجنسی - جمعیت علمائے پاکستان کے اہم رکن نے اس بات کی تاکید کی کہ ایران نے امریکی فوجی کشتیوں کو پکڑ کر رہا دیا یہ اس کی فراخ دلی و بہادری کا ثبوت ہے جو مسلم حکمرانوں کیلئے لائق تقلید ہے ۔
مفتي خليل احمد نوراني


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعیت علمائے پاکستان کے رکن مفتی خلیل احمد نورانی نے اپنے بیان میں سعودی اور صھیونی روابط کی شدید مذمت کی اور کہا: حرمین شریفین کو اصل خطرہ اسرائیل سے ہے جس کیساتھ عرب بادشاہتیں تعلقات قائم کر رہی ہیں ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ داعش وہابیت کی پیداوار ہیں، جسکے پیچھے سعودی عرب کا ہاتھ ہے تاکید کی : آل سعود حرمین شریفین کے تحفظ کی آڑ لے کر صرف اپنی بادشاہت کا تحفظ کرنا چاہتے ہیں ۔


مفتی نورانی نے یہ کہتے ہوئے کہ طالبان ہو یا القاعدہ اور اب داعش، انکی فکر کا اسلام سے دور کا واسطہ نہیں ہے، یہ اپنے سوا سب کو کافر قرار دیتے ہیں، واجب القتل قرار دیتے ہیں، یہ سب وہابیت، نجدیت کی فکر کی پیداوار ہیں، جس کے پیچھے سعودی عرب کا ہاتھ ہے کہا: یہ اپنی تکفیری فکر اور عقیدے کو زبردستی مسلمانوں پر مسلط کرنا چاہتے ہیں۔ اب جب داعش کی دہشتگردی کی آگ اب خود سعودی عرب تک پہنچ چکی ہے، تو سعودی عرب بھی اس سے خائف نظر آتا ہے ۔


انہوں نے مزید کہا: تکفیری خارجی فتنے داعش کو امریکا نے خطے میں پروان چڑھایا ہے اور اب مسلمانوں کا سب سے بڑا دشمن اسرائیل اس کے پیچھے ہے ۔


جمعیت علمائے پاکستان کے رکن نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ہر کلمہ گو مسلمان حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے تیار ہے لیکن عرب بادشاہتوں اور حکمرانوں کا تحفظ کرنا ہماری ذمہ داری نہیں کہا: حقیقت تو یہ ہے کہ حرمین شریفین کو اصل اسرائیل سے خطرہ ہے ، حرمین شریفین کو امریکا سے خطرہ ہے جس سے عرب بادشاہتیں پینگییں بڑھا رہے ہیں ۔


انہوں نے مزید کہا : حرمین شریفین کو یمن سمیت کسی اسلامی ملک سے کوئی خطرہ نہیں ہے، یہ آل سعود صرف حرمین شریفین کے تحفظ کی آڑ لے کر اپنی بادشاہت کا تحفظ کرنا چاہتے ہیں ۔


مفتی نورانی نے ایران کی غیرتمندی، بہادری، جرأت و شجاعت تمام مسلم و عرب حکمرانوں اور بادشاہتوں کیلئے باعث تقلید و مثال بتایا اور کہا: مسلم ممالک ، امریکا، اسرائیل، مغرب، یہود و نصاریٰ کو اپنا سرپرست بنانے، ان سے تعلقات قائم کرنے، تعلقات بڑھانے کے بجائے خود مختار، غیرت مند اور حریت پسند ہونے کا ثبوت دیں۔


انہوں نے مزید کہا: ایران نے اپنی سمندری حدود کی خلاف ورزی کرنے والی امریکی فوجی کشتیوں کو پکڑ لیا اور اپنے آپ کو سپر پاور سمجھنے والے امریکا سے اس حرکت پر معافی منگوائی، یہ ایران کی کھلی فتح اور ان کی فراخ دلی و بہادری کا ثبوت ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬