رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور استاد حضرت آیت الله عبدالله جوادی آملی نے اعراق کے نجباء تحریک کے جنرل سیکریٹری حجت الاسلام حجت الاسلام اکرم الکعبی سے ملاقات میں عراق کو تقسیم کرنے کی سازش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انتباہ کیا اور کہا : عراقی قوم اپنے ملک کی تقسیم کرنے کی سازش کا مقابلہ کرتے ہوئے اس امور سے بچیں کیونکہ کوئی بھی مسلمان اپنے ملک کو تقسیم ہونے کی اجازت نہیں دے گا ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : ملک کی تقسیم بندی اس ملک کی تباہی و تختہ پلٹنے کے مترادف ہے اور اس بنا پر مسلمانوں کو چاہیئے کہ اس مسئلہ کے مقابلہ میں استقامت اختیار کریں ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی نے دشمنوں کے مقابلہ میں فیصلہ کن استقامت کی ضرورت کی تاکید کی ہے اور بیان کیا : خداوند عالم مسلمانوں سے چاہتا ہے اپنے دشمنوں کے مقابلہ میں پہاڑ کی مانند کھڑے ہوں اور دشمن پر لرزہ طاری کریں ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : صیہونیست اور سامراجیت نے یہی دشمنانہ طریقہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے زمانہ میں ان کے ساتھ انجام دیا تھا اور مسلمانوں کو اس سلسلہ میں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے دنیا والوں کی طرف سے دہشت گردوں کی حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : مسلمان الہی طاقت کے حامل ہیں اور خداوند عالم کے فضل سے کامیابی حاصل کرے نگے لیکن ان کے دشمن ان گروہ میں سے ہیں جو خداوند عالم کے یاران سے مقابلہ میں کھڑے ہونے کی طاقت نہیں رکھتے ہیں ۔