رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے استاد حضرت آیت الله علوی گرگانی نے النجباء تحریک عراق کے جنرل سیکریٹری حجت الاسلام شیخ اکرم الکعبی سے ملاقات میں کہا : اگر موصل داعش کے چنگل سے آزاد ہو جاتا ہے تو اس دہشت گرد گروہ کو بہت بڑا نقصان ہوگا اور بہت ہی جلد ان کی تباہی ہو جائے گی۔
انہوں نے وضاحت کی : شیخ نمر کو دی گئی پھانسی عراق و شام میں مسلسل آل سعود کی ناکامی کی وجہ سے آل سعود کا غصہ اس ظلم کا سبب بنا ہے ۔ سعودی عرب شام اور عراق میں زبردست طماچہ کھایا تھا اور اس وجہ سے شیعوں سے بدلہ لینے کے لئے اپنا زہر اگلا اور شیخ نمر کو پھانسی دے دی ۔
مرجع تقلید نے تکفیریوں کی نابودی کی تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : سعودی عرب کے قطیف اور العوامیہ کے شیعوں کی حالات بہت سخت ہیں اور دشمن اس وقت شیعوں کے سلسلہ میں حساس ہو چکا ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : امید کرتا ہوں کہ مستقبل قریب میں شیعوں کی پوری طرح و یقینی کامیابی کی خبر ملے گی اور حقیقی دین و مذہب پوری دنیا میں پھیلے گا ۔
حضرت آیت الله علوی گرگانی نے ترکی حکومت کے کارنامہ کی شدید تنقید کرتے ہوئے بیان کیا : ترکی ہمیشہ منافقانہ فطرت دکھتا ہے اور ان لوگوں کا نفاق شام کے نقصان کا سبب ہوا ہے ۔ اگر ترکی مدد کے لئے آتا تو بہت سارے مشکلات حل ہو گئے ہوتے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے بیان کیا : اگر ترکی صیہونیستوں کے ساتھ مصالحت نہ کرتا تو تکفیری اس حد تک قدرت حاصل نہیں کر پاتے ۔ افسوس کی بات ہے ترکی بھی اس وقت عراق کی زمین پر پہوچ گیا ہے اور اس ملک کی سالمیت کے لئے خطرہ بن گیا ہے ۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی کار کردگی کو بھی قابل تناقض جانا ہے اور تاکید کی ہے : جب تکفیری محاصرے میں تھے تو اس وقت اقوام متحدہ ان کی حمایت کے لئے دوڑ لگانے لگا تھا مگر شام کی مظلوم کے ساتھ کسی طرح کی حمایت نہیں کی ۔ یہ سب کے سب ایک ہیں اور صرف ظاہر تکفیریوں سے مخالفت دیکھاتے ہیں ۔