رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری سید حسن نصراللہ نے بیروت میں مجاہد عالم دین شیخ محمد خاتون کی یاد میں تعزیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ نمر باقر نمرکی سزائے موت کو انتہائی ہولناک اور عظم سانحہ قرار دیا ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ آیت اللہ نمر باقر نمر جیسے جلیل القدر عالم دین کو سزائے موت دے کر شہید کیے جانے کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہا : ہمارا واسطہ ایک ایسی حکومت سے ہے جو خطے میں قتل و غارتگری میں ملوث ہے۔ آل سعود حکومت عقلانیت سے عاری ہے اور شیعہ سنی فتنہ پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
حجت الاسلام و المسلمین سید حسن نصراللہ نے یہ کہتے ہوئے کہ سعودی حکومت افغانستان سے لے کر نائیجیریا اور لبنان سے لے کر دنیا کے دیگر علاقوں تک یہی فتنہ پھیلانے میں مصروف ہے کہا: شیعہ اور سنی فتنے میں پڑنا، آیت اللہ نمر کے قاتلوں کی خدمت کے مترداف ہوگا ، اس حوالے سے اہلسنت علمائے کرام کا کردار قابل تحسین ہے اور وہ آل سعود کی اس سازش کو ناکام بنا دیں گے ۔
انہوں نے مزید کہا: اہلسنت علما نے آیت اللہ نمر کے بارے میں اپنا موقف کھل کر واضح کر دیا تھا لیکن آل سعود حکومت نے پھر بھی انہیں شہید کردیا۔
حزب اللہ کے سربراہ نے یہ سوال اٹھاتے ہوئے کہ کیا اب بھی وقت نہیں آیا ہے کہ برطانیہ کے لیے آل سعود کی نوکری اور مسلہ فلسطین کو سبوتاژ کرنے کے لیے اس حکومت کے اقدمات کو برملا کیا جائے کہا : آل سعود کے ساتھ کسی بھی قسم کی نرمی اور رسمی بیانات دینے کا وقت گزار چکا ہے۔
انہوں نے واضح کیا : دنیا کی کوئی بھی طاقت حزب اللہ کے راستے میں رکاوٹ بن سکتی ہے اور نہ ہی اس کی سربلندی پر کوئی ضرب لگا سکتی ہے۔