‫‫کیٹیگری‬ :
05 January 2016 - 21:11
News ID: 8908
فونت
جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان :
رسا نیوز ایجنسی ـ جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان راولپنڈی ڈویژن کے صدر نے کہا : سعودی حکومت نے ہمیشہ کی طرح فرقہ واریت کو ہوا دیتے ہوئے آیت اللہ شیخ النمر باقر النمر کو بھی صرف اسی وجہ سے تختہ دار پر لٹکایا کیونکہ وہ ایک شیعہ عالم دین تھے۔
جعفريہ اسٹوڈنٹس آرگنائزيشن پاکستان


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان راولپنڈی ڈویژن کے صدر عبداللہ رضا نے اپنے ایک بیان میں کہا : سعودی عرب میں آیت اللہ شیخ باقر النمر سمیت ۴۷ افراد کا عدالتی قتل کیا گیا ہے۔ آیت اللہ شیخ النمر باقر النمر نے ہمیشہ پر امن راستہ اختیار کیا اور انہوں نے کبھی بھی تشدد کو ہوا نہیں دی۔ ان کا مطالبہ صرف یہ تھا کہ ملک میں عام انتخابات کروائے جائیں تا کہ سعودی عوام کو ان کا حق مل سکے۔

انہوں نے بیان کیا : سعودی حکومت نے ہمیشہ کی طرح فرقہ واریت کو ہوا دیتے ہوئے آیت اللہ شیخ النمر باقر النمر کو بھی صرف اسی وجہ سے تختہ دار پر لٹکایا کیونکہ وہ ایک شیعہ عالم دین تھے۔ ان کے مقدمے کا ٹرائل کرتے ہوئے انصاف کے تقاضوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔ یک طرفہ مقدمہ چلا کر ان کو سزائے موت دی گئی۔یہ سزائے موت نہیں بلکہ ایک عدالتی قتل ہے۔

عبداللہ رضا نے تاکید کرتے ہوئے کہا : انسانی حقوق کے علمبردار عالمی اداروں کو چاہیے کہ وہ اس عدالتی قتل کا نوٹس لیں ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : سعودی حکومت اس وقت شتر بے مہار کی طرح ہے اور وہ جو چاہے کرتی پھرتی ہے ، مسلم امہ کہ جسے امت واحدہ ہونا چاہیے تھا وہ اس وقت ٹکڑوں میں بٹ چکی ہے۔

عبد اللہ رضا نے بیان کیا :  آیت اللہ باقر النمر سمیت۴۷ افراد کی بہیمانہ شہادت سے صاف پتہ چلتا ہے کہ سعودی حکومت ہر اس شخص کو تختہ دار تک لے جانے کے لیے تیار ہے کہ جو ان کے کالے کرتوت عوام کے سامنے رکھتے ہوئے صدائے احتجاج بلند کرے۔ سعودی حکومت آزادی رائے کو اپنے پیروں تلے روند چکی ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬