02 January 2016 - 12:13
News ID: 8882
فونت
آل سعود یھود نے آج ؛
رسا نیوز ایجنسی ـ سعودی عرب کے وزارت داخلہ نے ایک پیغام کے ذریعہ آیت اللہ شیخ نمر باقر النمر کو پھانسی دینے کی خبر دی ہے ۔
علامه شيخ نمر باقر النمر


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے وزارت داخلہ نے ایک پیغام کے ذریعہ سعودی عرب میں شیعہ کے رہبر آیت اللہ شیخ نمر باقر النمر کو پھانسی دینے کی خبر دی ہے ۔

العربیہ نیوز چائینل نے خبر دی ہے کہ سعودی عرب کے وزارت داخلہ کے ایک پیغام کے مطابق سعودی عرب میں شیعہ کے رہبر آیت اللہ شیخ نمر باقر النمر کو 46 لوگوں کے ساتھ جن میں سے اکثر پر دہشت گردی کا الزام لگایا گیا تھا آج بروز شنبہ سعودی عرب کے 12 علاقہ میں پھانسی دے دی ہے ۔

یہ ایسے وقت میں ہے کہ آیت اللہ شیخ باقر النمر کے بھائی محمد النمر کو ابھی تک اس سلسلہ میں کوئی خبر نہیں دی گئی ہے ، وہ اپنے بھائی کے سلسلہ میں پیش آنے والے ہر حادثہ و خبر کو اپنے ٹیوٹر میں شائع کرتے ہیں ۔

شیخ نمر باقر النمر کی ولادت 1379 ہجری قمری یعنی  1976 عیسوی سعودی عرب کے مشرق کے عوامیہ شہر میں ہوئی یہ ایک شیعہ مجتہد و انسانی حقوق کے فعال سعودی عرب ہیں ۔

 مشرقی سعودی عرب میں فروری دو ہزار گیارہ میں وسیع پیمانے پرآل سعود حکومت کے خلاف ہونے والے احتجاج کے بعد جولائی دو ہزار بارہ میں انہیں حراست میں لے لیا گیا تھا۔ زیر حراست انھیں فائرنگ کا بھی نشانہ بنایا گیا جس کے بعد ان کے علاج معالجے پر بھی سعودی حکام نے کوئی توجہ نہیں دی اور  15 اکتوبر 2014 کو سعودی عرب کی عدالت نے شیخ نمر باقر النمر کو قومی سلامتی و جنگ کے خلاف کارروائی کے الزامات پر " تلوار کے ذریعہ یا صلیب پر چڑھا کر " عمومی مقام پر پھانسی کا حکم صادر کیا تھا ۔

تین مہینہ سے بھی کم وقت پہلے سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے اس ملک کے ولی عہد «محمد بن نایف» کے دستخط کے ساتھ سعودی عرب کے مجاہد شیعہ رہبر شیخ نمر باقر النمر کی سزائے موت کی توثیق کی تاکید کی تھی ، کہ یہ اس معنی میں ہے کہ اس ملک کے وزارت داخلہ کو شیخ نمر کو پھانسی دینے کی اجازت کے لئے صرف سعودی عرب کے بادشاہ سلمان عبد العزیز کے دستخط کی ضرورت تھی ۔ 
 
واضح رہے کہ سعودی عرب کی فوجداری کی عدالت نے پندرہ اکتوبر دو ہزار چودہ کو سعودی عرب کے معروف عالم دین شیخ باقرالنمر کو اپنے خود ساختہ اور من گھڑت الزامات کی بنیاد پر سزائے موت کا حکم سنایا تھا۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬