رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله مکارم شیرازی سے شام کے مفتی کل شیخ حسون اور ان کے ساتھ آئے وفد نے ملاقات کی اور اس ملاقات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے تکفیری گروہ اور اس کے حامیوں کی ناکامی کی امید کرتے ہوئے شام کی عوام کی روشن و اچھی مستقبل ہونے کی تاکید کی ہے ۔
انہوں نے عالم اسلام کے لئے تکفیری گروہ کے خطرہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ اس خطرے کو پوری طرح سے ختم سوائے فکری و ثقافتی راہ کے ممکن نہیں ہے اور ضروری ہے کہ گروہی میڈیہ اس سلسلہ میں فعال کردار ادا کرے ۔ اور انہوں نے اس سلسلہ میں ایک ٹیلی ویزن چائینل جو تکفیری فکر کی تنقید کرنے کے لئے شروع کرنے کی تاکید کی ہے اور اس سلسلہ میں تعاون کرنے کا اعلان بھی کیا ۔
اس ملاقات میں حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے جنگی اور شام کے بحرانی علاقے اور وہ شیعہ علاقہ جو دشمن کے محاصرہ میں تھا اس کے سلسلہ میں سوال کیا کہ جس کے جواب میں شیخ حسون نے امید دلائی کہ آئندہ ہفتہ تک وہ علاقہ پوری طرح شام کے فوجیوں کے ساتھ سے آزاد ہو جائے گا ۔
انہوں نے اس علاقہ کے لوگوں کی بہادری کی تعریف کرتے ہوئے اظہار کیا : اس شہر کے لوگ تین سال سے بھی زیادہ وقت سے دشمنوں کے محاصرہ میں ہیں لیکن تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہیں اور نہ ہی اس علاقہ کو چھوڑ کر بھاگے ہیں ۔
شام کے مفتی نے دوسری طرف اس ملاقات میں حضرت آیت الله مکارم شیرازی کی طرف سے گذشتہ برس تکفری تحریک کے خطرات کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس کی تعریف و تمجید کی اور کہا : وہ چیز جو ہم کو آج قم تک کھینچ کر لائی ہے عالم اسلام کے لئے آپ کی خدمات و آثار ہیں خاص کر تکفیری تحریک سے مقابلہ ہے ۔
انہوں نے حضرت آیت الله مکارم شیرازی سے اپنے لئے اور شام کی حکومت اور وہاں کے عوام کے لئے دعا کرنے کی گزارش کی ۔
ملاقات کے اختمام میں شام کے مہمانوں کی خدمت میں مرجع تقلید کی طرف سے ہدیہ پیش کیا گیا ۔