12 January 2016 - 08:13
News ID: 8932
فونت
حجت الاسلام ناصر عباس جعفری :
رسا نیوز ایجنسی ـ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما نے کہا : وطن عزیز اس وقت نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔ ہمیں بہت سارے داخلی و خارجی محاذوں کا سامنا ہے۔
حجت الاسلام ناصر عباس جعفري


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے سعودی وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان پر تبصرہ کرتے ہوئے بیان کیا : سعودی حکومت پاکستان سے وہ نامناسب مطالبات منوانے کے لئے دباو ڈال رہی ہے، جو قومی وقار کے منافی اور وطن عزیز کے مفادات کے لئے سخت نقصان دہ ہیں۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : سعودی ہٹ دھرمی پاکستان کو شدید خطرات سے دوچار کرسکتی ہے۔ سفارتی تعلقات کو سفارتی انداز میں طے کیا جانا چاہیے، پاکستان سعودی عرب سمیت کسی بھی ملک کی کالونی نہیں ہے بلکہ ایک آزاد ریاست ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما نے بیان کیا : سعودی عرب سے کوئی بھی معاملہ طے کرنے سے قبل پارلیمنٹ اور ملک کی بڑی سیاسی پارٹیوں کو اعتماد میں لیا جائے۔

انہوں نے کہا : قوم نواز شریف کو ذاتی حیثیت میں کوئی بھی ایسا فیصلہ کرنے کی اجازت نہیں دے گی، جس سے ہمارے دیگر مسلم برادر ممالک سے تعلقات متاثر ہوتے ہوں۔ سعودی عرب دہشت گردی کے خاتمے کے نام پر جو اتحاد تشکیل دینے کی کوشش میں مگن ہے، اس کے اغراض و مقاصد انتہائی خطرناک ہے۔

حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : امریکی حکام اس بات کی تصدیق کرچکے ہیں کہ سعودیہ کی یہ کوشش امریکہ کی خواہشات کا عملی اظہار ہے۔ عالم اسلام کو امت مسلمہ کے خلاف ہونے والی اس سازش سے آگاہ ہو جانا چاہیئے۔ پاکستان کسی بھی ایسے اتحاد کا حصہ بننے سے گریز کرے جو عالم اسلام کی بجائے دشمنوں کے لئے نفع بخش ہو۔

انہوں نے تاکید کی : وطن عزیز اس وقت نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔ ہمیں بہت سارے داخلی و خارجی محاذوں کا سامنا ہے۔ اسلام دشمن قوتوں نے نہ صرف پاکستان بلکہ بہت سارے دیگر مسلم ممالک کی سالمیت و استحکام کے خلاف دہشت گرد قوتوں کو متحرک کر رکھا ہے، تاکہ مسلم ممالک داخلی طور پر کمزور ہوں۔

حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے بیان کیا : اب وہی استکباری طاقتیں امت مسلمہ کے اتحاد کو پارہ پارہ کرکے ہمیں آپس میں دست و گریباں دیکھنا چاہتی ہیں۔ یہود و نصاریٰ کے اس ایجنڈے کو دانشمندانہ اور بابصیرت فیصلوں سے شکست دینا ہوگی۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬