رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آل سعودی فوجیوں نے اس ملک کے مشرقی شہر القطیف کے مختلف مقامات پر شیعہ مسلمانوں کے گھروں پر حملے کا سلسلہ جاری رکھا ہے اور شیعہ نوجوانوں کو گرفتار بھی کر رہے ہیں۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے سیکورٹی اہلکاروں نے آیت اللہ شیخ نمر باقر النمر کو ظالمانہ طور پر شہید کئے جانے کے خلاف اس علاقہ میں پرامن مظاہرے میں شرکت کرنے والوں کے گھروں کو نشانہ بنایا ہے ۔
آیت اللہ نمر باقر نمر کی شہادت آل سعود صیہونی کی طرف سے ظالمانہ اقدام کے تحت انجام پایا ہے ان کی شہادت کے بعد سے سعودی عرب کے مشرقی علاقوں میں اس بزرگ عالم دین و اتحاد کے علمبر دار سے محبت کرنے والوں نے آل سعود یھود کے خلاف پر امن مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
دنیا کے مختلف ممالک میں بھی آل سعود یھود کے اس قدام کو ایک ظالمانہ و غیر قانونی عمل جانا ہے اور عالم اسلام کی مختلف سیاسی اور مذہبی تنظیموں اور رہنماؤں نے بھی آیت اللہ نمر باقر نمر کو شہید کیے جانے کی مذمت کی ہے۔
سعودی حکام کے ہاتھوں ملک کے سرکردہ شیعہ عالم دین اور عوامی حقوق اور آل سعود کے ظالمایہ رویہ کے خلاف تحریک چلانے والے رہنما آیت اللہ نمر باقر نمر کو سزائے موت دے کر شہید کیے جانے کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ آل سعود کا ہاتھ اس طرح کے متعدد ظلم سے خون آلود ہے جہاں شام و یمن و عراق و نیجیریہ میں بے گناہ مسلمانوں کے خون کا ذمہ دار ہے وہیں اب اپنے ملک میں بھی شیعہ و اہل سنت عالم دین کو شہید کرنا اس کا شیوہ بن چکا ہے ، اور مسلمانوں کے ٹھیکے داری کا دعوا کرنے والا آل سعود نے آج تک کبھی فلسطین میں ہر روز شہید ہونے والے مظلوم مسلمانوں کی حمایت میں ایک لفظ نہیں بولا بلکہ ان کے ذر خرید علماء نے تو اسرائیل صہیونی حکومت کے خلاف کسی بھی قسم کی اقدم کو حرام قرار دیا ہے ۔