09 January 2016 - 00:00
News ID: 8917
فونت
حجت الاسلام سید کلب جواد نقوی :
رسا نیوز ایجنسی ـ لکھنو کے امام جمعہ نے بیان کیا : آیت اللہ باقر النمر کو کیوں شہید کر دیا گیا ؟ کیا حق بات کہنا گناہ ہے ؟ اپنی بات لوگوں تک پہوچانا گناہ ہے اپنے جائز حق کے مطالبہ کی یہی سزا ہے ۔ تنقید کی سزا سر قلم کرنا کس انسانی یا اسلامی قانون میں ہے ۔
حجت الاسلام سيد کلب جواد نقوي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان، لکھنو کے آصفی مسجد ، بڑا امام بارگاہ میں لکھنو کے امام جمعہ حجت الاسلام سید کلب جواد نقوی نے اس ہفتہ نماز جمعہ کے خطبہ میں شیعہ کے خلاف ہو رہی سازش کی طرف اشارہ کرتے وہوئے بیان کیا : اس وقت شدت کے ساتھ اسلام و مسلمانوں کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں جس میں امریکا اور اسرائیل کی پوری وشش ہے کہ کسی بھی طرح مسلمانوں کے درمیان آپس میں اختلاف پیدا ہو جائے اور وہ ہمیشہ لڑتے رہیں ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اس سازش کو کامیاب بنانے کے لئے سامراجی طاقت نے اپنا اڈے بنا رکھا ہے کسی کو دولت دے کر تو کسی کو حکومت دلا کر تو کسی کو بادشاہت ختم ہونے کا خوف دے کر تو کسی کو اسلام کا رہنما بنانے کی میٹھی لالچ کے ذریعہ اپنی سازش پوری کرنے کی کوشش میں ہے اور اس کے غلام ممالک جنہیں خدا کے بجائے ان سے خوف ہے منطقہ میں آگ لگانے میں مشغول ہیں اور ان کے آلہ کار ذر خرید مولوی اپنے فتوے و دوسرے مختلف چال سے مسلمانوں کو تقسیم کرنے میں مشغول ہیں ۔

کلب جواد نقوی نے تاکید کرتے ہوئے کہا : آیت اللہ باقر النمر کو کیوں شہید کر دیا گیا ؟ کیا حق بات کہنا گناہ ہے ؟ اپنی بات لوگوں تک پہوچانا گناہ ہے اپنے جائز حق کے مطالبہ کی یہی سزا ہے ۔ تنقید کی سزا سر قلم کرنا کس انسانی یا اسلامی قانون میں ہے ۔

انہوں نے CNN چینل کی طرف سے پیش کی گئی ایک رپورٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : کیا وجہ ہے کہ کئی ممالک کے مسلمان داعش دہشت گرد تنظیم میں شامل ہو رہے ہیں رپورٹ میں دیکھا یا گیا ہے کہ کس طرح سے ان کے دماغ کو واش کیا جاتا ہے قرآن کریم کے سورہ توبہ کی آیت نمبر ۱۲۳ ان کو دکھا کر ورغلایہ جا رہا ہے کہ جو کافر تمہارے قریب ہیں ان کو مارو ، یہ ان کی آئڈیولوجی ہے ، ان کی فکر ایسی کر دی گئی ہے کہ شیعہ ، ہندو ، عیسائی اور اہل سنت سب کو مارو ۔

لکھنو کے امام جمعہ نے بیان کیا : جب شیعوں کے لئے کہا گیا کہ یہ کافر کیسے ہو گئے یہ تو کلمہ گو ہیں تو کہا گیا کہ وہ منافق ہیں اور جو درگاہ پر جاتے ہیں سلام ، صلوات پڑھتے ہیں وہ بھی منافق ہیں اسی لئے امام بارگاہ و درگاہوں اور قبروں پر حملہ ہو رہا ہے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اگر قرآن کا فرمان یہ ہے تو خود رسول اکرم ص نے ایسا کیوں نہیں کیا ، وہ تو محبت اور رحم دلی سے پیش آتے تھے ، حالانکہ اس آیت میں قریبی کفار سے مراد تو یھودی ہیں مگر یہ تکفیری وہابی یھودیوں سے تو ہاتھ ملاتے ہیں اور مسلمانوں کا قتل عام کر رہے ہیں ۔

حجت الاسلام سید کلب جواد نقوی نے بیان کیا : حقیقی اسلام تو محبت کا پیغام دیتا ہے اور آپس میں لڑائی و جنگ کی سخت مخالف ہے اور فتنہ کی سخت ممانعت ہے مگر اس وقت اسلام کا لبادہ اوڑھے یھودیوں مسلمانوں کے قتل عام کر رہی ہے اور افسوس کی بات ہے مسلمان ابھی تک فیصلہ کرنے سے قاصر ہیں کہ سعودی عرب کی طرف سے داعش کی حمایت دہشت گردی کو ختم کرنا ہے یا بڑھاوا دینا ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬