09 May 2010 - 14:25
News ID: 1308
فونت
علامہ عباس کمیلی :
رسا نیوزایجنسی - جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ ، علامہ عباس کمیلی نے پاکستانی عوام سے تاکید کی کہ فلسطینوں کی ھر ممکن طور پر مدد کریں
علامہ عباس کميلي

رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ علامہ عباس کمیلی نے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے وفد سے ملاقات میں اپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے پاکستانی عوام سے تاکید کی کہ فلسطینوں کی ھر ممکن طور پر مدد کریں.

انہوں نے پاکستان کی غیور عوام کو ”اسرائیل عالم انسانیت کے لئے خطرہ“ ریفرنڈم میں بھرپور شرکت کر نے انکی بیداری کا ثبوت بیان کیا اور ان کے اس جذبے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا : پاکستانی عوام کی جانب سے اسرائیل کو عالم انسانیت کے لئے خطرہ قرار دینا امریکا اور اسرائیل کے منہ پر طمانچہ ہے۔

انہوں نےمزید کہا : پاکستانی عوام اپنے فلسطینی بھائیوں کی ہر سطح پر مدد خصوصا معاشی میدان میں فلسطین کی حمایت کریں۔

اس موقع پر علامہ عباس کمیلی نے تاکید کی : اسرائیل ایک غاصب ریاست ہے جوکہ غیرقانونی اور غیرانسانی طریقے سے امریکی اور برطانوی ایماء پر وجود میں لائی گئی ہے لہٰذا اسرائیل کا وجود تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

اس ملاقات میں فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے وفد نے علامہ عباس کمیلی کو پی ایل ایف کے زیراہتمام جاری ریفرنڈم کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا: جمعہ کے روز شہر بھر کی مختلف مساجد بشمول میمن مسجد بولٹن مارکیٹ، مسجد بیت المکرم، جامع مسجد فاروق اعظم اور دیگر پانچ اہم مقامات پر 40 ہزار سے زائد شہریوں نے اسرائیل کو عالم انسانیت کے لئے خطرہ قرار دیا۔

اس موقع پر علامہ عباس کمیلی نے کہا: میں پاکستانی عوام کو سلام پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے اسرائیل کو عالم انسانیت کے لئے خطرہ قرار دیا اور اپنی بیداری کا ثبوت دیا۔

انہوں نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے جب کہ انہوں نے عرب خائن حکمرانوں کی سست روی اور امریکی کاسہ لیسی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: مصر کی جانب سے رفاح کی سرحد پر آہنی دیوار کی تعمیر دراصل صہیونی منصوبہ ہے جس کی تکمیل میں مصری حکومت مصروف ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسلمانان عالم مصر کے اس گھناؤنے اقدام کی شدید مذمت کریں اور رفاح سرحد پر آہنی دیوار کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬