آيت الله مکارم شيرازي :
رسا نيوز ايجنسي ـ حضرت آيت الله مکارم شيرازي نے بحرين ميں قتل عام کرنے والوں اور بحرين کي عوام کے قيام کے سلسلہ ميں قرضاوي کي تقرير پر شديد تنقيد کي ہے اور قرضاوي سے تعصب کا پردہ ہٹا کر حقيقت کي طرف زيادہ توجہ دينے کي ضرورت کي تاکيد کي ہے ?
رسا نيوز ايجنسي کے رپوررٹر کے رپورٹ کے مطابق آيت الله ناصر مکارم شيرازي مرجع تقليد نے چہارشنبہ کے روز اپنے فقہ کے درس خارج جو جمہوريہ اسلامي ايران کے شہر قم المقدس کے مسجد اعظم ميں طلاب و علماء کي شرکت ميں منعقد ہوئي اس ميں ا?داب زندگي سے متعلق ايک حديث کي طرف اشارہ کرتے ہوئے مخالفان کے ساتھ کس طرح رفتار و گفتار ہونا چاہيئے بيان کرتے ہوئے کہا : اس سلسلہ ميں ھم لوگوں کو ا?ئمہ اطہار (ع) کي سيرت پر عمل کرنا چاہيئے کہ انہوں نے جس طرح ان کے ساتھ برتاؤ کيا ويسا ہي ھم لوگوں کو بھي انجام دينا چاہيئے ?
انہوں نے اس بيان کے ساتھ کہ ھمارے مخالفين تين طرح کے ہيں وضاحت کي : پہلا گروہ ناصبي کا ہے کہ جو لوگ ا?ئمہ (ع) کے دشمن ہيں اور ھم لوگ ان سے بيزار ہيں حالانکہ يہ کم ہيں ، شيعوں کا مخالف دوسرا گروہ وھابي کا ہے جو شيعوں کا کھل کر مخالفت کرتے ہيں ?
مرجع تقليد نے تيسرے گروہ کے سلسلہ ميں بيان کيا : تيسرا گروہ وہ ہيں کہ جو خود شيعہ نہي ہيں بلکہ اھل بيت (ع) اور شيعوں سے محبت کرتے ہيں ، ھم لوگوں کو توجہ ديني چاہيئے کہ ان تينوں گروہ کے ساتھ ھم لوگوں کا رفتار ايک جيسا نہي ہونا چاہيئے ?
حوزہ علميہ قم کے مشہور استاد نے بحريني عوام کے قيام کے سلسلہ ميں قرضاوي کے بيان کي تنقيد کرتے ہوئے کہا : اس شخص نے حال ميں شيعوں اور بحريني عوام کے قيام کے سلسلہ ميں جو بيان ديا ہے يہ ايک عام دين کے شان کے مطابق نہي ہے قرضاوي نے اپنے بيان ميں کہا ہے کہ ان لوگوں کے ساتھ ھم لوگ کوئي ھمدردي نہي رکھتے ان کا قتل عام ہو ?
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے