رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سری نگر سے ہمارے نمائندے نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ سیکورٹی اہلکاروں نے صفاکادل کے علاقے میں ایک سولہ سالہ نوجوان کے جنازہ میں شریک لوگوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسوگیس کے گولے داغے اور بعد ازاں ہوائی فائرنگ شروع کردی۔
کہا جارہا ہے کہ لوگ مذکورہ نوجوان کا جنازہ لے کر ہندوستان مخالف نعرے لگاتے ہوئے عیدگاہ جانا چاہتے تھے تاہم سیکورٹی فورس نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا۔
سیکورٹی فورس کی فائرنگ اور شیلنگ کی زد میں آکر دو خواتین سمیت پینتس افراد زخمی ہوگئے۔
مقامی آبادی کا کہنا ہے کہ مذکورہ نوجوان ستائیس اکتوبر کو لاپتہ ہوگیا تھا اور اس کے ایک دن کے بعد وہ نیم مردہ حالت میں پایا گیا جسے اسپتال میں داخل کرایا گیا اور جمعے کی رات اس کی موت واقع ہوگئی۔
حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ نوجوان نے زہر کھا کر خود کشی کی ہے تاہم مقامی آبادی نے سیکورٹی فورس پر مذکورہ نوجوان کے اغوا اور قتل کا الزام عائد کیا ہے۔
ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں تقریبا پانچ ماہ سے حالات کشیدہ چلے آرہے ہیں، اس دوران وادی کے مختلف علاقوں میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں سو کے قریب لوگ مارے جاچکے ہیں۔/۹۸۸/ن۹۴۰