رسا نیوز ایجنسی کی ڈان سے رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے شہر کراچی کے علاقے سچل میں پولیس نے آپریشن کے دوران 5 وہابی دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس راؤ انوار کے مطابق دہشت گردوں کا تعلق وہابی دہشت گرد تنظیم داعش اور القاعدہ سے تھا اور انھوں نے محرم الحرام کے دوران کراچی میں تباہی پھیلانے کا منصوبہ بنایا رکھا تھا۔ ایس ایس پی راؤ انوار کے مطابق ماہ محرم کے آغاز پر کچھ خفیہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں، جس کے بعد سے پولیس کے ساتھ ساتھ تمام ایجنسیز بھی الرٹ ہیں۔ ایس ایس پی راؤ انوار کے مطابق کراچی میں خفیہ اداروں کی اطلاع پر سچل کے علاقے میں ایک گھر پر چھاپہ مارا گیا، پولیس کا گھیراؤ دیکھ کر دہشت گردوں نے فائرنگ کردی اور دستی بم بھی پھینکے، تاہم پولیس اور حساس اداروں کی جوابی کارروائی میں 5دہشت گرد انجام کو پہنچے۔ راؤ انوار کے مطابق 'ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کے کچھ ساتھی بھی ان سے ملنے آرہے تھے، جن کا پروگرام اس کے بعد کہیں اور جانے کا تھا، اس وجہ سے جلد کارروائی کی گئی۔ ہلاک دہشت گردوں کی تفصیل بتاتے ہوئے راؤ انوار نے بتایا کہ ان میں سے ایک عامر شریف نامی دہشت گرد الیکٹریکل انجینئر تھا، جس کا تعلق القاعدہ سے تھا اور وہ ایک ایسی ڈرون ٹیکنالوجی تیار کر رہا تھا، جس کی مدد سے کسی بھی دوسرے ڈرون کو اپنی مرضی کے مطابق قابو میں کرکے کسی اہم جگہ کو نشانہ بنایا جاسکتا تھا۔انہوں نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے دیگر 4 دہشت گردوں میں سے 'ملی' نامی ایک دہشت گرد کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) میں تھا، جس کا ساتھی امیر حمزہ، عباس ٹاؤن حملے کے کیس میں جیل میں قید ہے۔ ایس ایس پی راؤ انوار کے مطابق ملی کا مجرمانہ ریکارڈ موجود ہے اور وہ سکیورٹی فورسز پر حملوں، فرقہ وارانہ قتل اور بینک ڈکیتیوں میں بھی ملوث رہ چکا ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰