رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ قائد اہلسنت پیر معصوم نقوی نے کہا ہے کہ امریکہ ایران فوبیا کے مرض میں مبتلا ہوگیا ہے، جس کیلئے وہ اپنے غلام عرب ممالک کو اکٹھا کرکے ایران کے سیاسی اور فوجی اثرو رسوخ کو ختم کرنا چاہتا ہے مگر کامیابی ہوتی نظر نہیں آ رہی کہ کیونکہ عوام اب اتنے بیوقوف نہیں، امریکہ کا ہدف ناجائز اسرائیلی ریاست کو تحفظ فراہم کرنا ہے، جس میں افسوسناک بات ہے کہ سعودی عرب ہتھیار کے طور پر استعمال ہو رہا ہے۔ جے یو پی لاہور کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے پیر معصوم نقوی نے کہا کہ امریکہ کا ہدف امت مسلمہ کی قوت کو کمزور کرنا ہے، اس لئے مسلم ممالک کو اپنے علاقائی اور فرقہ وارانہ اختلافات ختم کرنے چاہیں، حیرانی کی بات ہے کہ فارسی بولنے والے ایرانی شیعہ سعودی عرب کیلئے تکلیف دہ جبکہ عربی بولنے والے عراقی شیعہ قابل قبول ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس مقصد کیلئے وہ مختلف شخصیات کو سعودی عرب کے دورے کروا رہے ہیں تاکہ امریکہ کے ساتھی بن سکیں لیکن لگتا ہے کہ امریکہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکے گا، کیونکہ ماضی کی تلخیوں کے باوجود عراق کے عوام بیدار ہو چکے ہیں، جنہوں نے وہاں کے علما کی قیادت میں داعش جیسے نحوست سے نجات حاصل کی، جب داعش کیخلاف جنگ ہو رہی تھی تو سعودی عرب اور اس کے اتحادی کہاں تھے؟ عراق اور شام سے داعش کو ایران کی قوت نے مار بھگایا ہے اور یہ بھگوڑے اب افغانستان کو اپنی اماجگاہ کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اور سعودی عرب امت مسلمہ کو تقسیم کرنے کے ایجنڈے پر عمل کرنے کی بجائے، مثبت سرگرمیاں شروع کریں، فلسطین اور کشمیر کے عوام 70 سال سے آزادی کی نعمت کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں، مگر عالمی سطح پر ان کی آواز کوئی نہیں سن رہا، کیا سعودی عرب اور اس کے اتحاد ممالک کو یہ سب نظر نہیں آ رہا؟ /۹۸۸/ ن۹۴۰