اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق مستقل مندوب منیر اکرم نے گزشتہ روز اسٹریٹجک اسٹڈیز انسٹی ٹیوٹ اسلام آباد کے زیراہتمام امریکہ کا 2018ء کا نیوکلیئر پوسچر ریویو‘ عالمی اور علاقائی سیکورٹی کے موضوع پر منعقدہ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی جوہری پالیسی سے خطے اور عالمی امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
منیر اکرم کا کہنا تھا کہ امریکہ کے جوہری پروگرام کے باعث دنیا میں ہتھیاروں کی خطرناک دوڑ شروع ہوچکی اور مستقبل کی جنگیں انتہائی پیچیدہ ہونے کے خدشات موجود ہیں، آئندہ جنگیں روایتی، غیر روائتی اور نئی ٹیکنالوجی کے مخلوط استعمال سے لڑی جائیں گی۔
ایران کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ایران کے اثر و رسوخ میں اضافہ، امریکہ اور ناجائز صیہونی حکومت کے لئے ناقابل برداشت ہے اور وہ ایران کا اثر و رسوخ ختم کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ، چین کو ٹیکنالوجی کے حوالے سے محدود کرنا چاہتا ہے۔ امریکی عزائم سے پاکستان کے جوہری امور کو بھی چیلنجز درپیش ہیں۔
منیر اکرم کا مزید کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے جوہری مسئلے پر واشنگٹن اور پیونگ یانگ کے درمیان مذاکرات کی کامیابی کے امکانات انتہائی کم ہیں اس معاملے پر ڈونلڈ ٹرمپ غیرسنجیدہ دکھائی دیتے ہیں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰