رسا نیوز ایجنسی کی رایٹرز سے رہورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کے خبردار کرنے کے باوجود گذشتہ ہفتے سے الحدیدہ پورٹ پر سعودی –اماراتی فورسز کے حملوں کا سلسلہ جاری ہے
اگرچه امارات اور سعودی فورسز نے الحدیده ایرپورٹ کے قبضے کا دعوی کیا تھا تاہم انصارالله اور رضا کار فورسز کے مطابق ایرپورٹ پر انکا قبضہ برقرار ہے اور یمنی فوج کے ترجمان شرف لقمان نے اعلان کیا ہے کہ الحدیده مکمل طور پر عوامی فورسز کے زیر تسلط ہے۔
رایٹرز نے کہا ہے کہ انصارالله نے اقوام متحدہ کے زیرنگرانی پورٹ دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے اور امریکہ کے علاوہ اقوام متحدہ نے بھی سعودیہ سے کہا ہے کہ وہ اس اقدام کی حمایت کرے۔
امور یمن میں اقوام متحدہ کے نمایندے مارٹین گریفیتس کے مطابق یمنی فورسز سے انکے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔
انکا کہنا تھا کہ یمن میں جاری صورتحال سے سنگین انسانی بحران کا خطرہ بدستور موجود ہے ۔
گریفیتس کا کہنا تھا کہ انصارالله سے انکی گفتگو ہوچکی ہے اور جلد ہی سابق صدر عبد ربه منصور هادی سے ملاقات کا امکان ہے جس سے امن کا راستہ ہموار ہونے کی توقع ہے۔
تاہم خصوصی زرایع نے پورٹ کو سپرد کرنے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق الحدیده پر بم باری سے صورتحال سنگین ہے اور لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو شدید خطرات درپیش ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ الحدیده پر حملے سے ۱۰۰ هزار یمنی بچوں کو خطرات لاحق ہوچکے ہیں اور پینے کے پانی کے ساتھ علاج و معالجے کی سہولیات ناپید ہیں۔/۹۸۹/ ف۹۴۰