رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله سیستانی کے نمائندہ حجت الاسلام شیخ عبدالمهدی کربلایی نے اس ہفتہ عراق کے مقدس شہر کربلائے معلی میں امام حسین علیہ السلام کے روضہ میں منعقدہ نماز جمعہ کے خطبہ میں مصر کے ایک گھر میں پندرہ شعبان کی مناسبت سے منعقدہ جشن و میلاد میں وہابیوں کی طرف سے حملہ کر کے مصر کے شیعہ رہنما شیخ حسن شحاتہ اور ان کے ساتہ ان کے تین دوستوں کی شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا : اندھے تعصب کی وجہ سے شیخ شحاتہ کی شہادت ہوئی ، جو ان چند برسوں سے اسلامی ممالک میں رائج ہو رہی ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : شیخ شحاتہ اور ان کے دوستوں کے ساتہ اس طرح کا بیہودہ و غیر انسانی عمل ایک عظیم جرم اور دین ، اخلاق اور انسانیت سے دور تھا ۔
حجت الاسلام کربلایی نے مصر کو ایک مہذب اور اعتدال پسندی پر مبنی ملک جانا ہے اور وضاحت کی : اس جرائم نے اعلان کیا ہے کہ تعصب پسندی مصر میں کینسر کی طرح نفوذ کر چکا ہے ۔ افسوس کی بات ہے کہ اس طرح کی مشکلات عراق ، پاکستان ، افغانستان اور دوسرے تمام اسلامی ممالک میں کثرت سے دیکھی جا رہی ہے ۔
کربلا کے خطیب جمعہ نے مصر کے برسر اقتدار حکومت و حکام سے اپیل کی ہے کہ ملک کی سلامتی جلد سے جلد بحال کی جائے اور شیخ حسن شحاتہ اور ان کے دوستوں کے قاتل کو فورا کیفر کردار تک پہوچایا جائے ۔