اہل سنت عالم دین و الزیتون اسلامی علوم یونیورسیٹی و ٹونس کے مسجد الحفص کے خطیب شیخ عبدالقادر قاها نے رسا نیوز ایجنسی کے عالمی بخش کے رپورٹر سے گفت و گو میں علاقہ کے ممالک میں تکفیریوں کی کارکردگی کے سلسلہ میں وضاحت کرتے ہوئے کہا : یہ تکفیری حضرت علی علیہ السلام سے جنگ کرنے والے خوارج سے بھی بدتر ہیں ۔
انہوں نے وضاحت کی : خداوند عالم نے بعض لوگوں کو حق کی طرف ھدایت کی اور ان لوگوں نے بھی اس حق کو پہچانا ، لیکن اس راستہ کی شناخت میں غلطی کی اور ان کی فکر یہ ہے کہ مسلمانوں کو نابود کرنا ہی صحیح اسلام ہے ۔
شیخ قاها نے وضاحت کی : مسلمانوں کے قتل کرنے میں اور صحیح و اصلی اسلام میں بہت زیادہ فرق پایا جاتا ہے ۔ جو لوگ شہادتین اپنی زبان سے جاری کرتے ہیں حالانکہ بعض مقام پر ان کے نظریات مختلف ہیں لیکن سب مسلمان ہیں ۔
انہوں نے مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی کو ایک ضروری امر جانا ہے : اگر مسلمان سامراجی دنیا کے عقیدہ کے خلاف متحد و جائیں تو کسی طاقت کی ہمت نہیں ہے کہ ان کا مقابلہ کرے یا ان کے ساتہ ظلم کرے ۔
الزیتون ٹونس اسلامی علوم یونیورسیٹی کے استاد نے تاکید کی : اختلاف اور نفاق اسلامی امت کے درمیان جدائی و گہری شکاف پیدا کرنے کا سبب ہے اور اسی طرح سامراجیت کی مداخلت مسلمانوں کے درمیان دشمنی کی بیج بوتا ہے جو آپس میں قتل عام کا سبب ہوتا ہے ۔