رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیم و تحقیقی ادارے کے صدر آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے امام خمینی (ره) تعلیم و تحقیقی ادارے میں صوبہ آذربائجان غربی کے علماء و طلاب کی اجتماع میں اس بیان کے ساتھ کہ جو لوگ اسلامی نظام حکومت و الہی اقدار کے راہ میں قدم بڑھاتے ہیں وہ چاہتے ہیں اپنے تجربات دوسروں تک پہوچائیں بیان کیا : جوانوں کو چاہیئے کہ اپنے بزرگوں کے بعد تمام ذمہ داریوں کو اپنے دوش پر لیں اور خود کو سخت راستہ کے لئے تیار کریں ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : یہ بات بھی روشن ہے کہ کچھ لمحہ میں تمام تجربوں کو دوسروں تک نہیں پہوچایا جا سکتا ، لیکن کوشش کرنی چاہیئے کہ سب سے اچھی چیزیں جو حاصل کی ہے وہ دوسروں کو پہوچائیں ، اس دنیا میں سب سے اہم چیز جو میں نے احساس کیا وہ یہ ہے کہ انسان سب سے پہلے جان لے کہ اس دنیا میں اس کا کیا مقام ہے ۔
امام خمینی (ره) تعلیم و تحقیقی ادارے کے صدر نے اس بیان کے ساتھ کہ زندگی کے سلسلہ میں انسان کا نظریہ دو حصہ میں تقسیم ہوتا ہے بیان کیا : بعض لوگ اپنی طبیعی غرائز حاصل کرنے کی کوشش میں رہتے ہیں اور طبیعی تقاضہ ہے کہ اس کی تلاش کی طرف اس شخص کو مجبور کرے ۔
انہوں نے وضاحت کی : مگر اس خواہشات کا تعلق براہ راست دین سے نہیں ہے ، اگر وہ شخص دین دار ہو تو وہ اس خوہشات کو اچھے طریقہ سے پورا کرتا ہے مگر یہ چاہت اس کی زندگی کے حالات کے مطابق ہوتا ہے یہاں تک کے سیاسی و اقتصادی و یا ملک کی ترقی اس کا مقدمہ ہے جو خواہشات میں شمار ہوتا ہے دین زندگی کے لئے زینت ہے ۔
آخرت کے حصول کے لئے دنیا مقدمہ و وسیلہ ہے
آیت الله مصباح یزدی نے آخرت کے لئے دنیا کی زندگی کو وسیلہ اور مقدمہ جانا ہے اور وضاحت کی : دنیا کی تمام زندگی آخرت کے سفر و اصلی زندگی کے لئے وسیلہ اور مقدمہ ہے ، یہ راستہ کو طے کرنا ضروری ہے تا کہ مقصد تک پہوچا جائے اور وہ مقصد اس دنیا سے الگ ہے ، توجہ کرنا چاہیئے کہ اس دنیا میں اس کا کیا مقام ہے اور دنیا و آخرت کے درمیان کس طرح کی نسبت ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : سماج میں اپنے مقام کو مزید پہچانیں اور جاننا چاہئے کہ اس سماج میں ہماری کیا حیثیت ہے ، کیا ہم لوگ بچے ہیں اور دوسرے ہماری قسمت کا فیصلہ کرتے ہیں یا ہم لوگوں کا مستقبل خود ہمارے ہاتھوں میں ہے ؟