رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ مشہد مقدس کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام والمسلمین عقیل حسین خان نے اپنے ایک بیان میں وضاحت کی : آج پاکستان تاریخ کے نازک تریں دور سے گذر رہا ہے، اندرونی اور بیرونی دشمن نے پاکستان کے ساتھ فیصلہ کن جنگ شروع کر رکھی ہے اور یہ جنگ فیصلہ کن مرحلہ پر ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے نااہل اور نالائق حکمران اور کریپٹ سیاستدان ابھی تک فیصلہ نہیں کر پائے کہ پاکستان کا دفاع کس طرح کیا جائے۔
انہوں نے اظہار کیا : دہشت گرد صرف دہشت گرد ہی نہیں علی الاعلان آئین پاکستان کے مخالف ہیں، مساجد، امام بارگاہیں، اسکول، ہسپتال، پولیس، آرمی غرض کوئی بھی ان کے شر سے محفوظ نہیں، ستم ظریفی یہ ہے کہ ملک کے پارلیمینٹ کے اندر بیٹھ کر کچھ نافہم ملاں دہشت گردوں کی حمایت اور پاکستانی افواج کے خلاف بک رہے ہیں لیکن کوئی ان غداروں کو لگام دینے والا نہیں ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ مشہد مقدس کے سیکرٹری جنرل نے تاکید کی : قرآن و سنت اور آئین پاکستان میں ان کا حکم واضح ہے یہ لوگ مفسد فی الارض بھی ہیں اور غدار بھی ہیں اور کے ساتھ مذاکرات نہیں بلکہ ان کے منحوس اور ناپاک وجود سے اس مملکت خداداد کے مکینوں کو نجات دلانا حکومت کی ذمہ داری ہے اور یہی پوری ملت کی آرزو ہے۔