رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی حوزات علمیہ کے سربراہ آیت الله سید هاشم حسینی بوشهری نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبہ میں جو مسجد آعظم حرم مطهر حضرت معصومہ (س) قم میں سیکڑوں مومنین کی شرکت میں منعقد ہوا مومنین کو اصلاح نفس اور تقوی الھی کی دعوت دی ۔
انہوں ںے پاکستانی حدود میں ایرانی فوجیوں کو جیش العدل کے ہاتھوں اغواء کئے جانے پر حکومت پاکستان کو بازیابی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا: ایرانی وزارت خارجہ سے ہمارا مطالبہ ہے کہ اغواء شدہ فوجیوں کی رہائی کی مزید کوشش کرے ۔
قم کے امام جمعہ نے دھشت گرد گروہ جیش العدل کے ہاتھوں اغواء شدہ فوجیوں کے گھرانے سے ہمدردی کا اظھار کرتے ہوئے کہا: حکومت پاکستان ھرگز اپنی سرزمین کو دھشت گردوں کا اڈا نہ بننے دے کہ پاکستانی حدود، ہمارے فوجیوں اور ملکی حدود کے محافظین کے اغواء کئے جانے کا مرکز قرار پائے ۔
انہوں ںے ایرانی وزارت کی ابتک کی کوششوں کو سراہتے ہوئے تاکید کی کہ اغواء شدہ فوجیوں کی آزادی کی مزید کوششں کریں ۔
آیت الله حسینی بوشهری نے دوسال پہلے تہران میں شرپسند عناصر کے ہاتھوں زخمی شدہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے ذمہ دار 19 سالہ طالب علم کی شھادت پر کہا: خلیلی کی شھادت معاشرہ میں امر بالمعروف ونہی عن المنکر کے وظیفہ میں کمی اور بے توجہی کا سبب بنے گی ۔
انہوں نے مومنین کو تقوی الھی اور تزکیہ نفس کی دعوت دیتے ہوئے کہا: اگر معاشرہ الھی راستوں پر گامزن رہے اور لوگ تقوی الھی زیب تن کریں تو معاشرہ نجات پا جائے گا ۔
قم کے امام جمعہ نے ایام فاطمیہ کے قریب ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: اگر لوگ تعلیمات اهل بیت(ع) کی بنیادوں پر زندگی بسر کریں تو انہیں دنیا و آخرت کی کامیابیاں نصیب ہوں گی ۔
انہوں نے مزید کہا: خدا کی شناخت کا واحد راستہ ائمہ اطهار(ع) کے راستوں پر چلنا ہے ، اهل بیت(ع) کے محبت یقینا نجات کا ذریعہ ہے اور اگر ان سے دوری اپنا لی جائے تو ہلاکت یقینی ہے ۔
ایرانی حوزات علمیہ کے سربراہ نے معصومہ کونین حضرت زهرا(س) کو ائڈیل بنائے جانے کی تاکید کرتے ہوئے کہا: ہم ہر زمانہ سے زیادہ آج فاطمی طرز حیات کے نیاز مند اور اپنی حیات میں اپ کو ائڈیل بنائے جانے ضرورت مند ہیں ۔
انہوں ںے کہا: صدیقہ کبری(س) اپنی عبادتوں میں نمونہ تھیں ، محبت و الفت اور دوستی و رفاقت میں اپ کی ذات اسوہ عمل رہے ۔