رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام امین شہیدی نے کہا : جو قومیں اپنی مذہبی اقدار اور ملی حمیت فراموش کر دیں، ان کا وجود باقی نہیں رہتا۔ اس وقت اقوام عالم میں اسلام کی پہچان ایک ایسے مذہب کے طور پر کرائی جا رہی ہے، جس کی حقیقت بربریت و حیوانیت ہے۔
انہوں نے کہا : پاکستان کے قیام کا بنیادی مقصد ایک ایسی ریاست کا حصول تھا، جہاں اسلام کے سنہری اصولوں کے مطابق زندگی گزاری جاسکے، لیکن مفاد پرست حکمرانوں نے اقبال کے خوابوں کی تعبیر کو وہ بھیانک رنگ دیا کہ ان کی روح بھی آج ماتم کر رہی ہوگی۔ اس وقت دنیا بھر کے فرعون اپنی فرعونیت کا جھنٖڈا گاڑنے کے لیے کرائے کے قاتل پاکستان سے حاصل کرتے ہیں۔ الجزیرہ ٹی وی نے اس حقیقت کو آشکار کر دیا ہے کہ چار ہزار طالبان پاکستان سے شام منتقل کئے جاچکے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے وضاحت کی : اب سعودیہ اور بحرین جو سودا بازی کرنے آئے ہیں، وہ بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔
حجت الاسلام امین شہیدی نے کہا : کیا ہماری افواج نے ساری دنیا کا ٹھیکہ لے رکھا ہے۔ صومالیہ، فلسطین، سعودیہ جہاں بھی عسکری قوت کی ضرورت ہو، ہماری افواج کو وہاں بھیج دیا جانا نہ عقلمندی کا تقاضا ہے اور نہ ہی ضرورت۔
انہوں نے کہا : نجدی و امریکی مفادات کے حصول کے لیے طالبان نے بےگناہ انسانی جانوں کے خون سے ہاتھ رنگنے کی جو مشق شروع کر رکھی ہے، اس کا شریعت سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ لوگ یہود و کفار سے بھی بدتر ہیں۔ ان مٹھی بھر افراد سے ایک ایٹمی طاقت کے برابری کی بنیادوں پر مذاکرات حکومت کی بزدلی کا بین ثبوت ہے۔