01 April 2014 - 03:16
News ID: 6566
فونت
حجت الاسلام عارف واحدی :
رسا نیوز ایجنسی ـ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے اتوار کو دورہ سندھ سے واپسی پر ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا : ملک میں ہر شخص عدم تحفظ کا شکار ہے۔
حجت الاسلام عارف واحدي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام عارف حسین واحدی نے اتوار کو دورہ سندھ سے واپسی پر ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا : ملک میں ہر شخص عدم تحفظ کا شکار ہے، اقلیتی عبادتگاہوں، میڈیا پرنسز اور نہتے عوام پر دہشت گردی کے حملے تشویشناک ہیں، حکومت کیوں قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچا کر نشان عبرت نہیں بناتی۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : پورے ملک میں امن و امان کی مجموعی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ ایک جانب مذاکرات کئے جا رہے ہیں مگر دوسری جانب شرپسندوں کو کھلی چھوٹ دیدی گئی ہے، وہ جسے چاہتے ہیں، جہاں چاہتے ہیں، نشانہ بنا ڈالتے ہیں۔

حجت الاسلام عارف حسین نے سندھ میں ہندو عبادتگاہوں پر شرپسندوں کے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا : ارض وطن میں تمام باشندوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں اور انہیں اپنی عبادت کو اپنے انداز میں انجام دینے کا پورا حق حاصل ہے، شرپسند و دہشت گرد ملک میں افراتفری پھیلا کر اپنے مذموم مقاصد کی کامیابی چاہتے ہیں۔

انہوں نے گذشتہ روز ایک سینئر صحافی پر ہونے والے حملے کی بھی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے بیان کی : ملک میں میڈیا پرنسز، اقلیتی عبادتگاہوں، نہتے عوام، علماءکرام، ججز، وکلاء سمیت ہر شخص عدم تحفظ کا شکار ہے۔

شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا : جب تک حکومت قتل عام کرنیوالے خونی درندوں کو کیفر کردار تک پہنچا کر نشان عبرت نہیں بناتی، اس وقت تک امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔

انہوں نے مختلف سوالوں کے بھی جواب دیتے ہوئے وضاحت کی : حکومت اگر ملک میں امن قائم کرنا چاہتی ہے تو فی الفور قصاص کے قانون پر عملدرآمد یقینی بنائے۔

عارف حسین واحدی نے کہا : ہم نے ہمیشہ اتحاد و وحدت کے لئے اپنی توانائیاں صرف کی ہیں اور آئندہ بھی اس پر کاربند رہیںگے، کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ امت مسلمہ کی ترقی کا راز اتحاد میں مضمر ہے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬