رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے آج جنرل آف ٹریفک پولیس اسکندر مومنی سے ملاقات میں کہا: آپ کے وظائف اہم وظائف ہیں، کیوں کہ لوگوں کی جان و حیات اور سلامتی آپ کے ہاتھوں ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: اگر ٹریفک حادثہ میں 10 هزار افراد کی جان بچ جائے تو قرآن کریم کے فرمان کے مطابق اگر ایک آدمی کی بچائی تو گویا پوری دنیا کے انسانوں جان بچا دی ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے یاد دہانی کی: نوجوان جوڑے مجھ سے نصیحت کی درخواست کرتے ہیں ، تو میں انہیں تین چیزوں کی نصیحتیں کرتا ہوں ، ایک : درگذشت، یعنی جب حادثہ پیش آئے تو جھگڑے نہ کریں ، چھوٹے چھوٹے حادثے اور جھگڑے برفیلے طوفان کے مانند ہے جو ابتداء میں چھوٹے ہوتے ہیں مگر آہستہ آہستہ بڑے ہوجاتے ہیں لھذا از خود گذشتگی کے ذریعہ چھوٹے چھوٹے حادثہ کو بڑے نہ کریں ۔
انہوں ںے مزید کہا: امانت اور صداقت نوجوان جوڑوں کو میری دیگر نصیحتیں ہیں کہ زندگی میں بھی ایسے ہی رہیں کہ اگر اسلامی اخلاق کی مراعات کی جائے تو نہ اکسیڈنٹ ہوں گے اور نہ ہی عدالت تک کوئی بات جائے گی ۔
اس مرجع تقلید نے کہا: اسلامی جمھوریہ ایران کو زیبندہ نہیں ہے کہ اس ملک میں اکسیڈنٹ حادثہ کی خبریں زیادہ ہوں ، لھذا ایسا کام کریں کہ لوگوں کی جان اور ملک کی آبرو محفوظ رہ سکے ۔
انہوں ںے کہا: ٹریفک قانون کو نادیدہ قرار دیا جانا شرعی اشکال کا باعث ہے ، نیند کی حالت اور خطرے کے احساس کی صورت میں ڈرائیونگ ناجائز ہے ، ہمیں خود کی جان کو خطرہ میں ڈالنے کا حق نہیں ہے چہ جائیکہ دوسروں کی جان کو ہم خطرہ میں ڈال دیں ۔