رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شمالی علاقہ صوبے گلستان کے اسلامی مرکز اور علماء اھل سنت نے جاری کردہ بیان میں شامی دھشت گردون کے ہاتھوں اصحاب رسول (ص) حضرت اویس قرنی اور حضرت عمار یاسر رضی اللہ علیھما کے مقبروں کی بے حرمتی پر سخت رد عمل کا اظھار کرتے ہوئے صحابہ کے مقبروں کی بے حرمتی کرنا دشمنان اسلام کی کمزوری کی علامت جانا اور کہا:عالمی اداروں کو اس سلسلے میں جواب دہ ہونا پڑے گا۔
اس بیان میں آیا ہے : مسلمانوں کی تاریخ ان مقدس مقامات سے جڑی ہوئی ہے اور ہم عالمی اداروں سے یہ درخواست کرتے ہیں کہ آزاردی عقیدہ و مذہب کو یقینی بنائیں اور مقدس مقامات کی توہین کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کریں۔
صوبہ گلستان کے علماء اھل سنت نے اس بیان میں اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ دین مبین اسلام میں ہر فرد کے حقوق پر تاکید کی گئ ہے خواہ وہ زندہ ہویا مرچکا ہے کہا : جنازے اور مقبرے کی بے حرمتی کرنا اسلام میں مذموم ہے ۔
انہوں ںے اسے جارحیت قراردیتے ہوئے کہا: صحابہ کرام کی قبروں کی بے حرمتی عالمی سامراج اور صیہونیت کی سازش ہے اور اس طرح سے امت مسلمہ کے درمیان تفرقہ پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
علماء اھل سنت نے اپنے اس بیان میں کہا : مسلمانوں کو چاہیے کہ متحد ہوکر اس سازش کو ناکام بنائیں۔
دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان جاری کرکے شام میں تکفیری دہشتگردوں کے ہاتھوں عمار یاسر اور اویس قرنی کی قبور مطہرہ کی بے حرمتی کی مذمت کی ہے۔
واضح رہے کہ عمار یاسر اور اویس قرنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت امیر المومنین علی علیہ السلام کے جلیل القدر صحابہ میں شمار ہوتے ہیں۔ سعودی عرب کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہ داعش نے شام کےشمالی شہر الرقہ میں ان بزرگ ہستیوں کے مزارات کو منھدم کردیا ہے۔
ادھر شام کی وزرات اوقاف نے ایک بیان جاری کرکے کہا : تکفیری دہشتگردوں نے دو جلیل القدر صحابہ کے مزارات کی بے حرمتی کرکے اسلام کو نشانہ بنایا ہے۔
اس بیان میں آیا ہے: تکفیری دہشتگردوں نے صحابہ کرام کے مزاروں پرحملہ کرکے ثابت کردیا ہے کہ اسلام سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ یہ دہشتگرد اسلام کو نابود کرنے کی سازش میں شامل ہیں اور جہاں جہاں اسلام کی علامتیں ہیں انہیں نابود کرنا چاہتے ہیں۔
شام کی وزارت اوقاف کے بیان میں آیا ہے : تکفیری دہشتگرد بیرونی ملکوں کے آلہ کار ہیں اور اپنے دعووں کے برخلاف اسلام کو نشانہ بنارہے ہیں۔
قابل ذکر ہے اس سے قبل تکفیری دہشتگردوں نے شام میں حجر بن عدی کا مزار بھی منھدم کردیا تھا۔
یاد رہے کہ سعودی عرب ، مختلف ملکوں جیسے لبنان، یمن ، عراق وشام اور لیبیا، پاکستان اور افغانستان میں تکفیری دہشتگردی کی حمایت کررہا ہے اور اس طرح مذہبی اور فرقہ وارانہ فتنے پھیلا رہا ہے۔