22 September 2014 - 14:41
News ID: 7285
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان:
رسا نیوز ایجنسی – حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی نے کہا: ایک بار پھر سازش کے تحت ملک میں فتنہ انگیزی کے ذریعے فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے ۔
حجت الاسلام و المسلمين سيد ساجد علي نقوي

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی نے اپنے مذمتی گزشتہ روز ہونیوالے دونوں سانحات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔

 

انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ہم پہلے کی طرح اب بھی ان سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے کہا: ٹارگٹ کلنگ کے واقعات اور امام بارگاہ کی نذر آتش کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔


قائد ملت جعفریہ پاکستان نے یہ کہتے ہوئے کہ ایک مرتبہ پھر سازش کے تحت پاکستان میں فتنہ انگیزی کے ذریعے کوفرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہا: ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ کو بہانہ بناکر امام بارگاہ کو نشانہ بنانا اور بے گناہ فرد کوشہید کرنا انتہائی قابل مذمت و تشویشناک ہے ۔


انہوں نے نائب مہتمم تعلیم القرآن مولانا امان اللہ اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا شیر عالم کی ٹارگٹ کلنگ کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واضح طور پر کہا: اس سانحہ کا مسلکی اختلاف سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔


پاکستان کے معروف شیعہ عالم دین نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اس فتنے کی سازش کو ایک مرتبہ پھر پوری کوشش سے ناکام بنائیں گے کہا: فتنوں کا سد باب قانون کی حکمرانی سے ہی کیا جاسکتا ہے۔ 


انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایک مرتبہ پھر مختلف مکاتب فکر کے علماء ، اساتذہ کرام کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ شروع کردیا ہے جو کراچی سے شروع ہوتا ہوا اب راولپنڈی و ہنگو کو بھی اس نے اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے کہا: کسی بے گناہ کا قتل انسانیت کے قتل کے مترادف ہے اور ایک منظم سازش کے تحت ایک مرتبہ پھر حالات خراب کرنے کی قبیح حرکت کی جارہی ہے ۔


حجت الاسلام و المسلمین نقوی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ گزشتہ روز کے واقعہ کے بعد فوراً عبادت گاہ پر حملے اسی سلسلے کی کڑی ہے تاکہ پاکستان میں فتنوں کو ہوا دے کر اس ارض وطن کو مزید غیر مستحکم کیا جائے لیکن ہم نے پہلے بھی اپنی کوششوں سے ایسی سازشیں ناکام بنائیں اور اب بھی ان مذموم مقاصد کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے کہا: پوری کوشش سے اس سازش کو ناکام بنائیں گے لیکن ایسا لگتا ہے کہ واقعتاً ملک میں قانون نام کی چیز نہیں ، قانون کی حکمرانی کا دم بھرنے والوں پر لازم ہے کہ اس کا عملی ثبوت پیش کریں کیونکہ فتنوں کا سد باب قانون کی حکمرانی سے ہی کیا جاسکتا ہے ۔
 

انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ اگر صحیح معنوں میں آئین وقانون پر عملدرآمد کیا جائے تومسائل حل ہوسکتے ہیں مطالبہ کیا: قاتلوں کی شناسائی کر کے انہیں جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔   
                                                                           
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬