رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله حسین وحید خراسانی نے آج صبح اپنے سلسلہ وار تفسیر قران کریم کے درس میں جو مسجد آعظم قم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ کی شرکت میں منعقد ہوا سوره مبارکہ «یس» کی تفسیر کی ۔
انہوں نے آیت «وَإِذَا قِیلَ لَهُمُ اتَّقُوا مَا بَیْنَ أَیْدِیکُمْ وَمَا خَلْفَکُمْ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُونَ ؛ ترجمہ: اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اس (گناہ) سے بچو جو تمہارے سامنے ہے اور اس (عذاب) سے جو تمہارے پیچھے آنے والا ہے شاید تم پر رحم کیا جائے » کی جانب اشارہ کرتے ہوئے قران و روایات کی نگاہ میں قیامت کے مفھوم کو بیان کیا اور کہا: قران کریم کے مفسرین قیامت کو سمجھے سے عاجز ہیں ۔
اس مرجع تقلید نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ کوئی مفسر نہیں کہ سکتا ہے قیامت اور یوم الدین کے سلسلہ میں ہماری تفسیر صحیح ہے کہا: ایت «یوْمَ لا تَمْلِکُ نَفْسٌ لِنَفْسٍ شَیْئاً وَ الْأَمْرُ یَوْمَئِذٍ لِلَّهِ ؛ ترجمہ: اس دن کسی کو کسی کے لیے کچھ (کرنے کا) اختیار نہیں ہو گا اور اس دن صرف اللہ کا حکم چلے گا » میں خداوند متعال کا فرمان ہے کہ اس دن کوئی بھی اپنے نفس کا مالک و مختار نہیں ہے ۔
حضرت آیت الله وحید خراسانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ یہ تمام چیزیں قیامت میں محقق ہوں گی کہا: اس دن کوئی بھی فرد بغیر خداوند متعال کی اجازت کے مداخلت کا حق دار نہ ہوگا ۔
مفسر قران کریم نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ مذکورہ آیت میں قیامت کی خصوصیتوں کی جانب اشارہ کیا گیا ہے کہا : اس دن کی ایک خاصیت یہ ہے کہ اس دن ایک دن کا بچہ بھی سو سالہ بوڑھے کے مانند ہوگا ۔
انہوں نے قیامت کی دیگر خصوصیت میں یہ کہتے ہوئے کہ ماں اپنے بچے کو فراموش کرجائے گی کہا: اس عظیم دن انسان تمام چیزوں اور تعلقات سے فرار کرے گا ۔
حضرت آیت الله وحید خراسانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ آخرت میں دنیا کے کردار پر پشیمانی بے سود ہے کہا: خداوند متعال نے قران کریم میں انسانوں کو متنبہ کیا ہے پھر بھی کچھ لوگ فقط آیات کی تلاوت کرتے ہیں اس پر عمل نہیں کرتے ۔
انہوں نے قیامت کے سلسلہ میں موجود روایات کی جانب اشارہ کیا اور کہا : روایات میں آیا ہے کہ ملائکہ اگر چہ گناہ نہیں کرتے مگر وہ بھی قیامت کے آنے سے خوف و وحشت میں ہیں ۔