13 April 2015 - 16:30
News ID: 8032
فونت
رسا نیوز ایجنسی - جماعت اہل حرم پاکستان کے زیراہتمام جامعہ نعیمیہ اسلام آباد میں گذشتہ روز کو نبی کریم اور آپ کے اہل بیتؑ اطہار خاص طورپر آپ کی دختر گرامی قدر حضرت فاطمہ زہراؑ سے اظہار مودت و محبت کے لیے خاتون جنت کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔
خاتون جنت کانفرنس خاتون جنت کانفرنس خاتون جنت کانفرنس


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جماعت اہل حرم پاکستان نے جامعہ نعیمیہ اسلام آباد میں 12 اپریل 2015 کو نبی کریم  اور آپ کے اہل بیت اطہار خاص طورپر آپ کی دختر گرامی قدر حضرت فاطمہ زہرا سے اظہار مودت و محبت کے لیے خاتون جنت کانفرنس کا انعقاد کیا ۔


اس موقع پر امت اسلامیہ کے حالات پر بھی غوروخوض کیا گیا اور عالمی حالات کا بھی جائزہ لیا گیا۔


کانفرنس میں ممتاز علمائے کرام و مشائخ عظام اور دانشوران محترم نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس کانفرنس میں مندرجہ ذیل اعلامیہ کی اتفاق رائے سے منظوری دی گئی۔


1 - اللہ تعالی نے اسلا م کو بطور دین تمام انسانیت کے لیے انتخاب فرمایا۔ تمام انبیاء اسی دین کے ساتھ مبعوث ہوئے اور یہ دین حضرت محمد مصطفی کے ساتھ کمال و اتمام کو پہنچا۔ ہم! اس دین کی ترویج اور اسے پوری انسانیت تک پہنچانے کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے رہیں گی۔یہ دین جو ایک جامع اور ہمہ گیر انسانی تہذیب کا علمبردار ہے اس کے خلاف دین دشمن قوتوں کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے ہم اپنی فکر و عمل کی اجتماعی قوت کو بروئے کار لائیں گی۔اسلام اور انسانیت کی دشمن قوتیں نبی کریم ؐ کی بے حرمتی اور توہین ، قرآن مجید کونذر آتش کرنے ، امت اسلامیہ میں تفرقہ ڈالنے اور شدت پسند قوتوں کی سرپرستی کرنے کے لیے جو حربے استعمال کر رہی ہیں ہم انہیں ناکام بنانے کے لیے اپنی ایمانی قوت کے ساتھ مل کر جدو جہد کریں گی۔


2 - عالم اسلام کے مختلف خطوں میں اس وقت جو مشکلات درپیش ہیں ہم انہیں استعماری اور صیہونی سازشوں کا شاخسانہ سمجھتے ہیں جس کا مقصد مسلمانوں کو باہم درگیر کرکے کمزور تر کر نا اور ناجائز طور پر قائم صہیونی ریاست کو تقویت بخشنا نیز مسلمانوں کے وسائل کو لوٹنا ہی۔ہم سمجھتے ہیں کہ اس موقع پر اسلامی راہنمائوں کو بیدار مغزی کا ثبوت دینے اور باہمی معاملات کو مشاورت اور افہام و تفہیم سے حل کرنے کی ضرورت ہی۔ اس سلسلے میں عرب و عجم یا کسی فرقہ وارانہ تقسیم سے بچتے ہوئے عدل و انصاف کے اسلامی پیمانوں اور اخوت و برادری کے دینی حکم کو سامنے رکھتے ہوئے مسائل کو حل کرنا چاہیے ۔ اس سلسلے میں علمائے اسلام کو حکومتوں اور عوام کی راہنمائی کا فریضہ انجام دینا چاہیی۔


 3 - ہم اس امر پر اطمینان کا اظہار کرتے ہیں کہ پاکستان کی دینی جماعتوں اور تمام مسالک کے علماء کے مابین اعتماد و اتحاد کا رشتہ قائم ہے جو ان کی اعلی دینی بصیرت کا آئینہ دار ہے ۔ پاکستان میں انہی کی کوششوں کی وجہ سے عوام میں بھی ہم آہنگی قائم ہے نیز انہی کی کوششوں سے انتہا پسند اور دہشت گرد گروہ جو ملک میں فرقہ واریت کو فروغ دینے کے لیے کوشاں رہتے ہیں، ناکام چلے آرہے ہیں ۔
4 -  ہم عہد کرتے ہیں کہ اسلام کی سربلندی نیز ملک عزیز پاکستان میں دینی اقدار و تعلیمات کی بالادستی اور قرآن و سنت کی ترویج اور اس کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کے لیے مل کر جدوجہد کرتے رہیں گی۔ہم پاکستان میں لادینی اقدار کے فروغ اور فحاشی و عریانی کی ترویج کے لیے جو کوششیں جاری ہیں کی مذمت کرتے ہیں نیز نفرتوں کی سیاست کے خاتمے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہیں۔
5 - پاکستان میں نسلی ، علاقائی ، لسانی اور مذہبی عصبیتوںکو ہم اس ملک عزیز کے لیے زہر قاتل سمجھتے ہیں اور اس تقسیم کی بنیاد پر مختلف طبقوں میں آویزش کی کوششوں کو اسلام کی آفاقی اور عظیم تعلیمات کے منافی سمجھتے ہیں ۔


6 - ہم تمام مسالک کے اکابر اورمقدسات کا احترام ضروری سمجھتے ہیں ۔انبیائے کرام ، اہل بیت اطہارؑ، امہات المومنین،ؓ اصحاب رسولؓ ، اور اولیاء اللہ کی توہین کو حرام سمجھتے ہیںاور تمام طبقوں سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ ایسی ہر حرکت جو مسلمانوں کے کسی بھی مسلک کے مقدسات کی توہین سے عبارت ہو اس سے اجتناب کریں گے اور باہمی محبت و رواداری کے جذبے سے مل جل کر اس ملک کے امن و سلامتی اور خوشحالی کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گی ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬