‫‫کیٹیگری‬ :
12 April 2015 - 22:52
News ID: 8026
فونت
حجت الاسلام سید عمار نے تاکید کی :
رسا نیوز ایجنسی ـ اسلامی اعلی کونسل عراق کے صدر نے حضرت فاطمہ زهرا (س) کے اسلام اور سرکش و گمراہ و منحرف خواتین کے اسلام میں فرق کو دنیا والوں کے سامنے پیش کرنے کی تاکید کی ہے ۔
حجت الاسلام سيد عمار


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق اسلامی اعلی کونسل عراق کے صدر حجت الاسلام سید عمار حکیم نے حضرت فاطمہ زهرا (س) کی ولادت کی مناسبت سے ان کے بغداد کے آفس میں منعقدہ جشن میں تقریر کرتے ہوئے بیان کیا : دین اسلام انصاف اور خواتین کے احترام کا نمونہ ہے اور حضرت فاطمہ زهرا (س) اس دعوا کے لئے بہترین دلیل ہیں ۔ اگر کوئی چاہتا ہے کہ خواتین کے سلسلہ میں اسلام کا نظریہ پیش کرے تو اس کو عظیم الشان بی بی کا اپنے والد اور اپنے شوہر کے ساتھ کے رابطہ و رویہ کو مطالعہ کرنا چاہیئے ۔ 

انہوں نے وضاحت کی : اسلام ناب محمدی ، حضرت فاطمہ زهرا (س) ، زینب کبری (س)، خدیجہ طاهره (س) اور پیغمر اکرام (ص) کی نیک زوجہ کا اسلام ہے نہ جگر خوار ہندہ کا اسلام جہاں دہشت گردی ، جہالت ، معصوم بچی کو زندہ دفن کرنا اور منحرف فکر ہے کہ جہاں خدا کے احکام کو بدل کر عورتوں پر ظلم و بربریت کی انتہا کی جاتی ہے ۔

عمار حکیم نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اس مبارک میلاد کی مناسبت پر حضرت فاطمہ زهرا (س) کا اسلام اور گمراہ و منحرف و شرکش عورتوں کے اسلام کے فرق کو دنیا والوں کے سامنے پیش کرنا ضروری ہے ۔ حضرت فاطمہ زهرا (س) نے اس وقت عراق کی ایزدی و عیسائی و شیعہ و سنی خواتین جو مختلف قسم کے مظالم و جرائم سے روبرو ہیں ان سے ہمدردی کا اظہار کرتی ہیں اور عراقی شجاع و صابر و فداکار خواتین کے ساتھ جو حادثہ ہوا ہے اس پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔

اسلامی اعلی کونسل عراق کے صدر نے مشکلات کے سامنے عراقی خواتین کے ارادہ و عزم و ثبات کو حضرت زینت (س) کی قربانی و مقاومت سے حاصل کی گئی جانا ہے اور بیان کیا : تاریخ کبھی بھی عراقی خواتین کے ساتھ آمریت کے زمانہ میں ہوئے ظلم و ستم و قتل و کنارہ گری کو فراموش نہیں کر سکتی ہے ، عراقی خواتین وہ ماں ہیں کہ جنہوں نے اپنی اولاد کو ناپاک دہشت گردوں سے جنگ کے لئے تیار کیا اور بھیجا ہے ۔ افسوس کی بات ہے اندھے دہشت گرد و منحرف فکر کے مالک جو آیات روایات کو اپنے مرضی کے مطابق بدلتے ہیں اور وہ حقیقت کو منسوخ کرتے ہیں ۔

انہوں نے بیان کیا : حضرت فاطمہ زهرا (س) کے روز ولادت کے جشن اور عراقیوں کی روز ماں کی مناسبت سے رضاکار مردمی مجاہد ، فوج ، پلیش ، اصلی قبائیل کے ماوں کے سامنے ان کی تعظیم میں اپنا سر خم کرتا ہوں ؛ وہ ماں جنہوں نے اپنی اولاد کو اپنے جگر کے ٹکڑے کو جنگ کے لئے بھیجا تا کہ کلمہ حق فروغ پائے ۔

حجت الاسلام سید عمار حکیم رضاکار مردمی مجاہدوں کی مخالفت کرنے والوں کی تعداد کم و منحرف جانا ہے اور تاکید کی ہے : موجودہ حادثات نے بتایا ہے کہ عراق متحد و ایک ساتھ ہے اس طرح کہ تکریت کے سنی بھائیوں کے دفاع کے لئے شیعوں کا خون بہا ہے ۔ جن لوگوں نے تکریت میں آگ لگائی ہے وہی لوگ ہیں جنہوں نے صدام کے تختہ پلٹنے پر بغداد میں آگ لگائی تھی ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬