07 April 2015 - 23:50
News ID: 8008
فونت
سید هاشم صفی الدین نے وضاحت کی :
رسا نیوز ایجنسی ـ حزب اللہ لبنان کے ایگزیکٹو کونسل کے صدر نے یمن پر سعودی عرب کی طرف سے فوجی جارحیت پر تنقید کرتے ہوئے وضاحت کی : ایران میں اسلامی سیاست کی کامیابی آل سعود کے غصہ کا سبب ہوا ہے ۔
سيد هاشم صفي الدين


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے ایگزیکٹو کونسل کے صدر سید هاشم صفی الدین نے حزب اللہ لبنان کی طرف سے بنت جبیل علاقہ میں منعقدہ ایک تقریب میں ایران کے جوہری مذاکرات کے نتائج کو شروعاتی نتائج کے مطابق مثبت جانا ہے اور اظہار کیا کہ جوہری موافقت حاصل ہونے سے اہم اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے سیاسی اسلام کا صحیح نمونہ پیش کرنا ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : اسلامی جمہوریہ ایران سب لوگوں پر ثابت کرنے میں کامیاب ہوا ہے کہ یہ ملک بغیر مغرب کے پشتپناہی کے آزاد و مستقل اور عزت و احترام کے ساتھ زندگی بسر کر سکتا ہے ۔ ایران اس تین عشرہ میں مشرق و مغرب کی طرف سے پابندی و دباو کا مقابلہ کرتے ہوئے علاقہ کے اہم ملک میں تبدیل ہو چکا ہے ۔

حزب اللہ لبنان کے سینئر ممبر نے فلسطین کے مسئلہ میں ایران کی پشت پناہی کو جمہوریہ اسلامی ایران کا دوسرا مثبت قدم جانا ہے اور بیان کیا : مغرب کے ہمکاری کے برعکس اسلامی جہموریہ ایران نے سائینس و ٹیکنولوجی میں ترقی اپنے اندرونی قوت پر انحصار کرتے ہوئے کیا ہے ۔

سید هاشم صفی الدین نے اس تاکید کے ساتھ کہ آل سعود حکومت کی بنیاد شروع سے ہی ظلم و جارحیت کی بنا پر ڈالی گئی ہے وضاحت کی : سعودیوں نے مغرب پر انحصار کرتے ہوئے آل سعود نظام کو قائم کیا ہے اور تشدد پسند فکر اور جارحیت اقدامات کے علاوہ کچھ اور عالم اسلام اور عربی ممالک کے لئے تحفہ پیش نہیں کیا ہے ۔

انہوں نے بیان کیا :  آل سعود اسلام سیاسی کے نمونہ سے جس کو ایران فروغ دے رہا ہے شدید طور سے غصہ میں ہے ۔ ایران گذشتہ چھتیس برس میں مختلف میدان میں ترقی حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے لیکن آل سعود حکومت اس کے مقابلہ میں چھہتر برسوں میں ویرانی و نابودی کے علاوہ کچھ حاصل نہیں کی ہے ۔

حزب اللہ لبنان کے ایگزیکٹو کونسل کے صدر نے یمن پر امریکی ٹکنلوجی سے حارحیت کو آل سعود کی تباہ کن اقدامات کا نمونہ جانا ہے اور وضاحت کی : سعودی عرب القاعدہ کے سلسلہ میں اپنے موقف کو مشخص کرے ، اس ملک کا جنگی جہاز یمن کی فوج اور انصار اللہ کی فوج کو نشانہ بنا رکھا ہے کہ جو اس وقت القاعدہ اور یمن کے دوسرے تکفیری گروہ سے مقابلہ میں مشغول ہیں ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬