رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی عراق سے رپورٹ کے مطابق، حزب الدعوه اسلامی عراق نے ایت اللہ شھید محمد باقرالصدر(رہ) کی پینتیسویں برسی کا پروگرام منعقد کیا جس میں عراق کی معروف علمی ، سیاسی ، سماجی شخصیتوں اور منصب داروں نے شرکت کی ۔
اس پروگرام میں عراقی صدر جمھوریہ فواد معصوم نے یہ کہتے ہوئے کہ ڈیکٹیٹر صدام حسین اس فلسفی مفکر، عالم دین اور قومی و انسانی آئڈیل کی افکار کو نہ مٹا سکا ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہم اس مکان میں یکجا ہوئے ہیں تاکہ اس کم نظیر عالم دین حضرت آیت الله سید محمد باقر صدر کی یاد و عظمت دوبارہ تازہ کرسکیں کہا: ڈیکٹیٹر صدام حسین کا گمان تھا کہ وہ جاویدان و ابدی ہے مگر آج آپ کی سالگرہ کے دن سرنگوں ہوچکا ہے ۔
عراقی صدر جمھوریہ اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ڈکٹیٹر صدام نے آیت اللہ سید محمد باقرالصدر اور ان کی خواہر بنت الہدی کو شہید کرکے اپنے جرائم اور مظالم کی انتہا کردی کہا: اس وحشیانہ جرم کا ارتکاب کرکے صدام نے اپنے ہاتھوں سے اپنی قبر کھود لی اور عراقی عوام پر مظالم کا سلسلہ خود ہی اختتام کو پہنچایا ۔
عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی نے بھی اس پروگرام میں تقریر کرتے ہوئے شہید آیت اللہ سید محمد باقرالصدر کو صدام کے خلاف اسلامی تحریک چلانے میں کامیاب جانا اور کہا : انہوں نے اپنے خون اور شہادت سے عراق سے صدام کی بساط لپیٹ دی-
انہوں نے اپنی تقریر میں عراق کے اقتدار اعلی اور عوامی رضاکاروں کو تنقید کا نشانہ بنائے جانے پر سخت خبردار کیا اور تاکید کے ساتھ کہا : عوامی رضاکار ہی، آیت اللہ سید محمد باقرالصدر کی تحریک کو آگے بڑھانے والے رہے ہیں اور وہی ہیں جو عراق پر ہونے والے حملوں کے مقابلے میں بھی آکھڑے ہوئے-
العبادی نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ متحدہ عراق اور قومی اقتدار اعلی کے دائرے میں وہ، تمام عراقی جوانوں کی حمایت کرتے ہیں کہا : وہ اعلانیہ طور پر یہ بات کہتے ہیں کہ عراق میں عوامی رضاکاروں میں مختلف مذاہب کے افراد منجملہ شیعہ، سنّی، ایزدی، عیسائی اور ترکمن سمیت مختلف دیگر مذاہب کے افراد شامل ہیں اور عوامی رضاکاروں کی اس تنظیم کے لئے ان کی حمایت، بدستور جاری رہے گی-
انہوں نے اپنے بیان میں آیت اللہ سید محمد باقرالصدر کو، جو اپنے علمی مقام کے علاوہ بعثی مخالف مواقف اور روشن خیال ہونے کے اعتبار سے بھی بہت زیادہ مشہور و معروف تھے کہا: صدام کے آلہ کاروں نے بعث پارٹی میں شمولیت کے خلاف فتوی جاری کرنے کی بناء پر ان کی ہمشیرہ بنت الہدی کے ہمراہ، شہید کردیا تھا-
عراقی وزیراعظم نے مزید کہا: سرانجام آیت اللہ سید محمد باقرالصدر کو پھانسی دیئے جانے کے تیس برس بعد ان کی شہادت کے موقع پر صدام حکومت کا تختہ پلٹا اور عراق کے حالات تبدیل ہوئے اور شہید سید محمد باقرالصدر کے افکار عراقی عوام میں اتحاد و یکجہتی کا باعث بنے-