رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ امام حسن مجتبیٰ سرائے عالمگیر پاکستان کے پرنسپل حجت الاسلام سید اشتیاق حسین کاظمی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: سعودی حملہ کو شیعہ و سنی ٹکراو کا رنگ و روپ دینے سے پرھیز کریں ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ سوشل میڈیا پر بعض نا عافیت اندیش مفکر نمائوں کی طرف سے اس جنگ کے حوالے سے بیانات غیر محققانہ اور غیر دانشمندانہ ہیں کہا: یمن و سعودی عرب کی جنگ کو حضرت امام زمان(عج) کے ساتھ جوڑنے سے اجتناب کیا جائے ۔
حجت الاسلام کاظمی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایسے بیانات سے کئی دیگر نقصانات کے ساتھ ساتھ مذہب کے متعلق شکوک و شبہات جنم لیتے ہیں کہا: بعض سادہ لوح افراد اس جنگ کو سنّی و شیعہ کی جنگ قرار دے کر انتہائی خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں ۔
انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ یہ شیعہ و سنّی کی جنگ نہیں بلکہ سعودی عرب کی انانیت کی جنگ ہے کہا: نظام شاھشائی کو بچانے اور آزاد فکر کو دبانے کی جنگ ہے، ایک معزول اور مغرور صدر کے ساتھ دوستی اور رشتہ داری نبھاتے ہوئے یمنیوں سے جنگ کا آغاز کیا گیا ۔
حجت الاسلام کاظمی مزید کہا: صد افسوس پاکستان بھی بغیرمشاورے اور سوچے سمجھے اس جنگ میں کودنے کے لئے پَر تول رہا ہے ، کہ اگر ایسا ہوا تو وطن عزیز کے حق میں یہ فیصلہ اچھا نہ ہوگا ۔