رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے صدر تہور حیدری نے مرکزی سیکرٹریٹ میں حالات حاضرہ کے موضوع پر منعقد ہونے والے اجلاس میں کہا: تکفیری سوچ درحقیقت اسرائیل کی محافظت ہے ۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امت مسلمہ کی رھبریت کے دعویدار عرب ممالک کو روہنگیا کے کٹتے مسلمان نظر نہیں آتے کہا: عرب حکمراں کبھی بھی امریکہ اور اسرائیل کی رضا مندی کے بغیر کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے۔
تہور حیدری نے تکفیری فکر کو تمام اسلامی ممالک، مشرق وسطٰی اور افریقہ کیلئے ایک بہت بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا: تکفیری عناصر نے عالم اسلام کو نشانہ بنا کر اسرائیل کو تحفظ بخشا ہے۔
انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ انتہاء پسندانہ سوچ درحقیقت اسرائیل کی حامی سوچ ہے، جسے اسرائیل، امریکہ اور اس کے حامی ممالک کی بھرپور حمایت حاصل ہے کہا : اسلام مخالف عناصر، اسلام کے امن و سلامتی کے پیغام کو نقصان پہنچا رہے ہیں، داعش اور دیگر اسلام دشمن طاقتیں اسلام کے حقیقی چہرہ کو مسخ کرنے کے درپے ہیں، جس میں وہ ناکام ٹھہریں گے ۔
آئی ایس او پاکستان کے صدر نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ان تمام دہشت گرد گروہوں کا تعلق اسی طبقہ سے ہے جن کو آل سعود، امریکہ اور اسرائیل کی حمایت حاصل ہے کہا: مظلومین کی حمایت اور ظالمین سے اظہار نفرت کیلئے آئی ایس او امسال بھی عالمی یوم القدس کے موقع پر 22 رمضان المبارک کو یوم القدس منائے گی، اس موقع پر احتجاجی مظاہرے اور ریلیز منعقد ہوں گی، جن میں ملک بھر سے ہزاروں حامیان مظلومین شریک ہوں گے۔