‫‫کیٹیگری‬ :
27 June 2015 - 17:13
News ID: 8254
فونت
آیت الله مصباح یزدی :
رسا نیوز ایجنسی ـ امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ نے خداوند عالم کو یاد کرنے کے اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : خداوند عالم کو یاد کرنا انسان کے روح کو بلندی عطا کرتی ہے اور زیادہ نعمت کے حصول کا زمینہ فراہم کرنا ہے ۔
آيت الله مصباح يزدي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے رمضان المبارک کی مناسبت سے اپنے درس اخلاق کے سلسلہ وار درس کو جاری رکھتے ہوئے قائد انقلاب اسلامی کے قم آفس میں منعقدہ درس میں صحیفہ سجادیہ کی 45 دعا کو وداع رمضان کے عنوان سے شرح بیان کرتے ہوئے کہا : ذکر کی حقیقت قلبی توجہ ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : دوسری تعریف میں لفظی بیان کو بھی ذکر کے نام سے جانا گیا ہے ، اسی طرح وہ رویہ جو کہ مقابل کے یاد کرنے کی علامت ہو اسے ذکر کا نام دیا گیا ہے ، ذکر کے لئے دوسری تقسیم بندی جیسے ذکر ذہنی ہم بیان ہوا ہے ۔

حوزہ علمیہ قم میں جامعہ مدرسین کے ممبر نے آیہ «فاذکرونی اذکرکم» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اظہار کیا : اس آیت کے مفہوم میں مختلف تفاسیر بیان ہوئے ہیں ، بہت سارے تفاسیر میں بیان ہوا ہے کہ خداوند عالم کو یاد کرنا اور اس کی اطاعت سبب ہوتا ہے کہ خداوند عالم بھی اس کے جزا میں اپنے بندے کو یاد کرتا ہے ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے کہا : قابل پسند تفسیر یہ ہے کہ یاد کرنا اصل میں دل سے توجہ کرنا ہے کہ جو اس کے لوازم میں سے ہیں اور ہمیشہ ملزوم کے ساتھ آتا ہے ، البتہ بیان ہوا یہ تفسیر غلط نہیں ہے لیکن شاہد اس میں منحصر نہیں ہے ، جاننا چاہیئے کہ ذکر میں کونسی خصوصیت پائی جاتی ہے کہ جو دوسری جگہ نہیں ہے ۔

خبرگان رہبری کونسل میں تہران کے ممبر نے اس بیان کے ساتھ کہ اطاعت اور جزا سب لوگوں کے لئے قابل فہم و درک ہے بیان کیا : خداوند عالم اس لئے کہ لوگوں کی حوصلہ افزائی کرے تا کہ اس کو یاد کرے فرمایا ہے اگر لوگ مجھے یاد کرے نگے تو میں بھی ان کو یاد کروں گا ۔

انہوں نے وضاحت کی : اس آیت کے سلسلہ میں روایت پایا جاتا ہے کہ اس میں بیان ہوا ہے کہ خداوند عالم فرماتا ہے اے انسان اپنے دل میں مجھ کو یاد کرو کہ میں بھی تم کو اپنے دل میں یاد کرو نگا ، تنہائی میں میرے یاد میں رہو کہ میں بھی تنہائی میں تمہاری یاد میں رہو نگا ، لوگوں کے درمیان میری یاد میں ہو کہ میں بھی بہتر لوگوں کے درمیان تم کو یاد کروںگا ۔

آیت الله مصباح یزدی نے بیان کیا : ایسا تعبیر اس لئے ہے کہ انسان خداوند عالم کو نہیں پہچانا ہے اور جو کمالات شناخت و معرفت کے زیر سایہ حاصل ہوتی ہے وہ حاصل نہیں ہوتی ہے اس کے لئے جاذبیت نہیں رکھتا ہے لیکن اگر ضروری شناخت رکھتا ہوتا تو خود پرواز کرتا ۔

انہوں نے وضاحت کی : وہ چیز جو انسان کے درمیان عام  ہے اس کا شمار عاطفی رابطہ میں ہوتا ہے ، بہت سارے محبت کی بنیاد مقابل کی طرف سے خیر حاصل کرنا ہوتا ہے ؛ اگر یہ عاطفی رابطہ جیسا کہ مغرب ممالک میں پایا جاتا ہے ایسے رابطے میں ترقی و رشد نہیں ہے ۔

امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ نے بیان کیا : پاک ترین محبت ماں کی محبت اپنی اولاد کے بارے میں شمار کیا جاتا ہے ؛ کم ماں ایسی ہیں کہ جو اپنی اولاد کی خدمت کی فکر میں نہ ہوں ، حالانکہ عاشق اپنی تمام چیز کو معشوق کے لئے فدا کرتا ہے اور اپنے دل کے تہ سے چاہتا ہے کہ اس کا معشوق اس کی یاد میں ہو ۔

انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ کوئی بھی خداوند عالم کے دل سے با خبر نہیں ہے وضاحت کی : امام سجاد علیہ السلام اس دعا میں فرماتے ہیں خداوند عالم اپنے غیب سے گفتار کے ذریعہ بندوں کی رہنمائی کی کہ اگر یہ گفتار نہ ہوتا تو نہ کوئی آنکھ دیکھ پاتا ، نہ کان سن پاتا اور نہ وہم تصور کر پاتا ۔

حوزہ علمہ قم میں جامعہ مدرس کے ممبر نے اس بیان کے ساتھ کہ کوئی وہم بھی غیب کو تصور نہیں کر سکتا اظہار کیا : اگر خداوند عالم انسان پر لطف کرتا ہے اور انسان کو صحیح فکر عطا کرتا ہے اور انسان جان لے کہ جب خداوند عالم اس کو اپنے دل سے یاد کرتا ہے اس کا کیا معنی ہے سمجھتا ہے کہ اس بلند عزت و منزلت نہیں ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬