رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله جعفر سبحانی مرجع تقلید نے قرآن کریم کی روشنی میں ایمان کے اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : ایمان کے رجحانات ہمارے دل میں اثر رکھتے ہیں اور اس کی پہلا اثر عمل میں اخلاص اور دوسرا اثر مقصد کے راہ میں قربانی ہے ۔
انہوں نے ایمان کے تیسرے اثرات لوگوں کے دل میں محبوبیت جانا ہے اور بیان کیا : ہر شخص چاہتا ہے کہ لوگ اس سے محبت کریں اور اگر کوئی اس مسئلہ کو خود سے انکار کرتا ہے تو گویا اس نے خود کو نہیں پہچانا ہے اور یہاں تک کہ اس مسئلہ کے سلسلہ میں الہی نبیوں کی درخواست بھی رہی ہے اور پیامبر اکرم (ص) کی ایک روایت جس میں فرماتے ہیں خداوند عالم ہماری محبت لوگوں کے دل میں پیدا کر ۔
حضرت آیت الله سبحانی نے اپنے بیانات کو جاری رکھتے ہوئے اس بیان کے ساتھ کہ قرآن کریم لوگوں کے دلوں میں محبت پیدا کرنے کے لئے راستہ دکھا رہا ہے کہا : خداوند عالم قرآن کریم میں فرماتا ہے اگر چاہتے ہو لوگوں کے دلوں میں تمہاری محبت پائی جائے تو اپنے ایمان کو محکم و نیک عمل کو اس کی چاشنی قرار دو ۔
مرجع تقلید نے اس تاکید کے ساتھ کہ جو لوگ خداوند عالم کے لئے کام کرتے ہیں خداوند عالم ان کی محبت لوگوں کے دلوں میں پیدا کرتا ہے وضاحت کی : ایمان ، عمل صالح اور لوگوں کی محبت کے درمیان رابطہ پایا جاتا ہے کہ یہ رابطہ پیاس کی حالت میں پانی پینے کی طرح ہے ۔
قرآن کریم کے اس مفسر نے وضاحت کی : بشر کے درمیان دو انسان مریدان اور قابل پسند بہت پائے جاتے ہیں کہ ان میں سے ایک پیغمبر اکرم (ص) ہیں اور دوسرے حضرت عیسی بن مریم (ع) اور اگر پوری دنیا کی چھان بین کی جائے تو کسی کو ان دو شخصیت کی طرح پیدا نہیں کر پائے نگے کیونکہ یہ دو لوگ مومن بھی تھے اور معاشرے کی خدمت بھی کی ہے ۔
انہوں نے اس تاکید کے ساتھ کہ انبیا کی خدمات نے بشر کو مصائب کے دلدل سے نجات دی بیان کیا : بعض دانشمند جو کہ اس قدر علم و معلومات رکھتے ہیں پھر بھی گائے کے سامنے عاجز ہیں اور اس کی پرستش کرتے ہیں اس کے ذریعہ انبیا کے خلقت کی نعمت کو جانا جا سکتا ہے کہ کس طرح لوگوں کو گمراہی سے نجات دی ہے ۔
حضرت آیت الله سبحانی نے وضاحت کی : امام رضا علیہ السلام کی نورانی قبر کے کنارہ ایک بانو کا قبر ہے کہ جس نے ایک مسجد بنوائی ہے کہ جس کو اس وقت مسجد گوہر شاد اسی بانو کے نام سے جانا جاتا ہے ، اس خاتون نے جو نیک عمل انجام دیا ہے جس کی وجہ سے بہت لوگ اس مومنہ کی قبر کی زیارت کو جاتے ہیں کیونکہ نیک و صالح عمل لوگوں کے دلوں میں محبت پیدا کرنے کا سبب ہوتی ہے ۔
مرجع تقلید نے بیان کیا : ایک عیسائی شخص نے ایک کتاب حضرت علی علیہ السلام کے سلسلہ میں صوت العداله الانسانیه کے نام سے لکھی ہے جس نے دنیا کو تعجب میں ڈال دیا کہ اس کتاب میں کہتا ہے کہ میں ایک عیسائی ہوں اور شیعوں کے مولا کے راہ کو بہت وسیع دیکھا کہ انسان کی اول خلقت سے کم نظیر ہے اور یہ سب ایمان اور عمل صالح کے اثرات کی وجہ سے ہے ۔