‫‫کیٹیگری‬ :
25 June 2015 - 18:40
News ID: 8248
فونت
آیت الله سبحانی تفسیر کے جلسہ میں :
رسا نیوز ایجنسی ـ حضرت آیت الله سبحانی نے رسول خدا (ص) کے ولایت مطلقہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : بعض صاحبان قلم جو کہ دین کی سمجھ نہیں رکھتے وہ آئمہ اطہار (ع) کی الہی ولایت کے سلسلہ میں بد گوئی کرتے ہیں ؛ حالانکہ یہ ولایت خواہشات نفس کی وجہ سے نہیں ہے اور معمولی افراد سے مختلف ہے ۔
حضرت آيت الله سبحاني


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله جعفر سبحانی مرجع تقلید نے ایران کے مقدس شہر قم کے مجتمع آموزش عالی فقہ (حجتیہ) کے مسجد میں منعقدہ قرآن کریم کی تفسیری جلسہ میں سورہ احزاب کی آیت «النبی اولی بالمؤمنین من انفسهم» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : جان پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم مومنوں کے نفس پر افضلیت رکھتا ہے ؛ ان کی اطاعت واجب ہے اور ان کے فیصلے اور حکم بھی نافذ ہے ۔

انہوں نے رسول خدا (ص) کی ولایت مطلقہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : آیت «النبی اولی بالمؤمنین من انفسهم» پیغمبران الهی، پیغمبر اکرم (ص) اور ائمه اطهار (ع) کی ولایت کی طرف اشارہ کرتا ہے کیونکہ معصومین کی محبت دین کی راہ میں ہے ذاتی نہیں ہے ؛ کیونکہ ولایت فقیہ کا موضوع بھی ایک مسلم امر ہے ۔

قرآن کریم کے مشہور مفسر نے وضاحت کی : دینی مطالب پر توجہ کرتے ہوئے علماء نے ولایت فقیہ کے موضوع کو قبول کیا ہے کیونکہ بنیادی قانون میں بھی آیا ہے اور اس سلسلہ میں دلچسپی رکھنے والے فقہی کتابوں کو مطالعہ کر سکتے ہیں ۔

انہوں نے بعض صاحبان قلم کی شیطنت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : بعض صاحبان قلم جو کہ دین کی سمجھ نہیں رکھتے وہ آئمہ اطہار (ع) کی الہی ولایت کے سلسلہ میں بد گوئی کرتے ہیں ؛ حالانکہ یہ ولایت خواہشات نفس کی وجہ سے نہیں ہے اور معمولی افراد سے مختلف ہے ۔

حضرت آیت الله سبحانی نے آئمہ اطہار علیہم السلام کی عصمت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی : آئمہ اطہار علیہم السلام آمر نہیں ہیں بلکہ وہ خداوند عالم کے تانع محض ہیں ، لیکن آمریت شاہ کی حکومت کی طرح اپنی جان کی حفاظت کے لئے عوام پر مسلسل گولہ باری کرنے کو تیار ہے ۔

حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور استاد نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اہل بیت علیہم السلام کی محبت کو قرآن کریم کے حکم میں سے جانا ہے اور بیان کیا : یہ محبت مومنوں کے مفاد میں ہے ؛ کیونکہ انسان چاہتا ہے کہ خود کو اپنے محبوب کے ساتھ انظمام دے اور شیعہ اس محبت کے ذریعہ آئمہ اطہار علیہم السلام سے نزدیک ہوتا ہے ۔

انہوں نے رسول اکرام (ص) کے ازواج کو امت کی مان جانا ہے اور یاد دہانی کرتے ہوئے کہا : جس طرح پیغمبر اکرم (ص) و حضرت علی (ع) امت کے روحانی ومعنوی باپ ہیں اسی طرح ان کی ازواج بھی روحانی ماں ہیں ۔

مرجع تقلید نے طلاق ظہار کی تفسیر میں بیان کیا : طلاق جاہلی ظہار اور « اپنی زوجہ کو ماں خطاب کرنا » الفاظ میں ایک طرح سے زوجہ سے نفرت بیان کرنا ہے ، ایسے صورت میں « پیغمبروں کے ازواج کو ماں سے خطاب کرنے » سے مراد عزت و احترام کا جنبہ پایا جانا ہے اور اس آیہ میں روحانی و معنوی مقام کی بلندی بیان کی گئی ہے ۔

انہوں نے جنگ جمل کے واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے یاد دہانی کی : بعض پیغمبر اکرم (ص) کی زوجہ ہونے کا غلط فائدہ اٹھاتی ہیں اور عوام کو اپنے مقصد کے حصول کے لئے فریب دیتی ہیں ؛ اس وجہ سے رسول خدا (ص) کی ازواج کی زندگی خاص مقام و خاص قانون کے تحت ہے ۔ 

حضرت آیت الله سبحانی نے وضاحت کی : بعض مذاھب نے حبیبہ سے «معاویه» کی برادری کی وجہ سے ان کو «خال المؤمنین» کا لقب دیا ہے کہ اس معیار و ملاک کی وجہ سے «محمد بن ابی بکر» جو پیغمبر کی زوجہ «عایشہ» کے بھائی ہیں ان کو بھی «خال المؤمنین» کا لقب دیا جانا چاہیئے ؛ لیکن کیونکہ محمد بن ابی بکر امیر المومنین علی علیہ السلام کے چاہنے والے اور ان کی طرف سے گورنر تھے تو ان کے ساتھ شیطنت کی گئی اور اس لقب سے انکار کیا گیا ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬