رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رمضان کے مبارک مہینہ میں جہاں خدا سے قربت کے حصول کے لئے مسلمانوں کی مدد کی تاکید کی گئی ہے وہاں آل سعود حکومت کی طرف ظلم و بربریت جاری ہے اور یمن کے عوام اور بنیادی تنصیبات پر صیہونی حکومت کے بنائے ہوئے نیوٹرون بم برسائی جا رہی ہے ۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے سابق معائنہ کار اور ایٹمی فزکس دان جیف اسمتھ نے امریکا سے شائع ہونے والے ایک اخبار میں لکھا ہے کہ حتی معمولی کیمرے بھی ان نیوٹرون بموں کے دھماکوں کی شدت کو ریکارڈ اور دھماکوں کے نتیجے میں لگنے والی آگ کی ویڈیو بنا سکتے ہیں ۔
قابل غور ہے کہ صیہونی حکومت مشرق وسطی میں ایسی واحد حکومت ہے جو اعلانیہ طور پر نیوٹرون بم بناتی اور انھیں فروخت کرتی ہے مگر دنیا کے کسی بھی طاقت کو اس کے اس حرکت پر اعتراض نہیں ہوتا ۔
یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح نے بھی حال ہی میں اپنے ایک گفت و گو میں یمنی قوم پر نیوٹرون بم برسائے جانے کے سلسلے میں آل سعود اور اسرائیل کے باہمی تعاون کی جانب اشارہ کیا تھا ۔