‫‫کیٹیگری‬ :
23 June 2015 - 23:55
News ID: 8244
فونت
آیت الله مصباح یزدی :
رسا نیوز ایجنسی ـ امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ نے اس بیان کے ساتھ کہ خداوند عالم نے انسان کی معرفت میں ترقی کے لئے پیغمبروں و قرآن کو بھیجا ہے بیان کیا : خداوند عالم اس کام کے ذریعہ انسان کو تکامل بخشنا چاہتا ہے اور اس کو بلند درجہ عطا کرتا ہے ، خداوند عالم اس حقیقت کہ جس کو جانتا ہے اسے بیان کرنے کے لئے انسان کی زبان سے بات کرتا ہے ۔
آيت الله مصباح يزدي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے ایران کے مقدس شہر قم میں قائد انقلاب اسلامی کے آفس میں ماہ مبارک رمضان کے سلسلہ دروس اخلاق میں صحیفہ سجادیہ کی دعا ۴۵ کو وداع رمضان کے عنوان سے شرح کرتے ہوئے کہا : خداوند عالم قضا و قدر الہی کے لئے اختیار برتر کو انتخاب کرتا ہے ۔

انہوں نے قضای الہی کے مفہوم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : قضا و قدر ایک دینی اصطلاح ہے یہاں تک کہ فلسفی ادبیات میں بھی اس طرح سے بیان نہیں ہوا ہے ؛ قضا خاص مسائل سے مرتبط ہے لیکن الہی تقدیر تمام موضوع و مسائل کو احاطہ کئے ہوئے ہے ۔

حوزہ علمیہ قم میں جامعہ مدرسین کے ممبر نے اس بیان کے ساتھ کہ قضا و قدر کے مسائل کے سلسلہ میں جو بیان ہوتا ہے کہ کیوں خداوند عالم ایسے سوال پیدا کرنے والا اور قابل اعتراض موضوع کو بیان کیا ہے اظہار کیا : قضا و قدر کے مسائل کو بیان کرنے میں حکمت پایا جاتا ہے ، ان میں سے ایک حکمت یہ ہے کہ الہی صفات و افعال میں انسان کی معرفت میں ترقی و اضافہ ہوتا ہے ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : جتنا بھی انسان کی معرفت میں اضافہ ہوگا اسی کے مطابق خداوند عالم سے نزدیکی میں ترقی ہوگی ، مختلف کتابوں میں بیان ہوا ہے کہ معرفت کی اعلی درجہ توحید ہے کہ یہ توحید ذات ، صفات و افعال میں توحید کے ساتھ شامل ہوتا ہے ۔

رہبری خبرگان کونسل میں تہران کے نمائندہ نے اس بیان کے ساتھ کہ توحید افعال اس معنی میں ہے کہ خداوند عالم کا فعل تمام موجودات میں ایک طریقہ سے شامل ہوتا ہے بیان کیا : اس مفہوم کو ہر شخص درک نہیں کر سکتا ہے ، الہی صفات بھی قابل درک نہیں ہے ؛ خداوند عالم نے اس سے قبل کہ جہان کو خلق کرے تمام مسائل کے سلسلہ میں علم رکھتا تھا ۔

انہوں نے بیان کیا : افعال الہی رزق کی طرح فقط پانی ، روٹی اور گیاہ کو دیکھتے ہیں ایسا نہیں ہے اگر غور کرے نگے تو اس نتیجہ پر پہوچے نگے افعال الہی کو درک نہیں کیا جا سکتا ہے ، مثال کے طور پر حضرف ابراہیم علیہ السلام جو کہ ایک الہی انبیاء میں سے عظیم ہیں وہ خداوند عالم سے گزارش کرتے ہیں کہ مردہ کو زندہ کریں تا کہ جان لیں کہ کس طرح مردہ کو زندہ کیا جائے گا اور اس کے ذریعہ اطمینان حاصل کرے ۔

آیت الله مصباح یزدی اس بیان کے ساتھ کہ خداوند عالم نے انسان کی معرفت میں ترقی کے لئے پیغمبروں و قرآن کو بھیجا ہے بیان کیا : خداوند عالم اس کام کے ذریعہ انسان کو تکامل بخشنا چاہتا ہے اور اس کو بلند درجہ عطا کرتا ہے ، خداوند عالم اس حقیقت کہ جس کو جانتا ہے اسے بیان کرنے کے لئے انسان کی زبان سے بات کرتا ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬