رسا نیوز ایجنسی کے اصفہان رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ حضرت آیت الله حسین مظاهری نے اصفہان کے مسجد حکیم میں نماز ظہر و عصر کے بعد اپنی تقریر کے درمیان اسلام میں علم کے حصول کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ہم لوگوں سے کہا گیا ہے یا عالم یا متعلم ہوں اور اگر ایسا نہ ہوا تو ہماری شیعت کو تحریف کر دینگے اور بات یہاں تک پہوچے گی کہ غدیر خم کا بھی انکار کرے نگے اور ہم اس کو قبول کرے نگے ۔
انہوں نے وضاحت کی : شیعت ایک جڑ والی درخت کی طرح ہے کہ اس کی شاخیں آسمان پر ہیں اور اس کے پھل میٹھے ہیں ، جو دوسروں کے فائدہ کے لئے ہوتا ہے شیعت دلائل کے حوالے سے بہت مستحکم ہے ، علامہ امینی نے اپنی ایک عمر تک زحمت کی اور 12 جلد کتاب شیعوں سے دفاع کے لئے لکھا اور اس سے پہلے بھی شیعوں کے سلسلہ میں بہت ساری بنیادی کتابیوں لکھی گئی ہیں جن کتابوں کو مطالعہ کرنا چاہیئے ۔
حوزہ علمیہ اصفہان میں درس خارج کے استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ اس مطالب کو یاد رکھنا چاہیئے کہ ہم لوگوں کو یا متعلم یا عالم ہونا چاہیئے بیان کیا : اگر اس بات کی طرف توجہ نہیں کرے نگے تو ممکن ہے وہ دن آئے گا کہ میرے بچے شیعہ نہیں رہ پائے نگے ، اگر ہمارا گھر سیٹلائٹ نشریات کا مرکز ہو اور داخلی میڈیہ بھی اس سلسلہ میں کوئی خاص مطالب نہ رکھتے ہوں تو معلوم ہے شک و شبہے گھر میں پھلے پھولے نگے ۔
انہوں نے بیان کیا : روایت میں بیان ہوا ہے کہ ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ منبر اور دینی مطالعہ میں خلوت رہے گا ، افسوس کی بات ہے کہ اس شہر میں بہترین کتاب خانہ موجود ہیں مگر اس میں خلوت پایا جاتا ہے ، فرمایا ہے کہ ایسا زمانہ آئے گا کہ میری امت علم و عالم و مطالعہ و کتاب و ممبر سے ایسے ہی فرار کرے نگے جیسے بھیڑ بھیڑیہ سے اور اگر ایسا ہوا تو ان کے عمر کی برکت ختم ہو جائے گی ۔
حضرت آیت الله مظاهری نے علم کے حصول و علماء سے دوری کی وجہ سے ایک دوسرا غلط اثر پیش آئے گی اس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ان کے دوسرے اثرات یہ ہیں کہ خداوند عالم ان پر کسی کو مسلط کرے گا کہ جو نہ رحم اور نہ ہی علم اورنہ ہی حلم رکھتے ہوں ، اور عالم سے دوسری کے دوسرے اہم اثرات دنیا سے بغیر ایمان کے گذر جانا ہے ۔
حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ نے اظہار کیا : جو شخص مجالس و محافل و علماء سے بے ربط ہوتے ہیں وہ ولایت اور دین کو آسانی سے چھوڑ دیتے ہیں ، پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے روایت ہے کہ ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ سود کو حلال کر کے کھایا جائے گا ، خداوند عالم ہمارے ماں و باپ اور مرحومین پر نیز رحمت نازل کرے ۔
انہوں نے سیٹلائٹ نشریات کے غلط و مختب اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اظہار کیا : صہیونیستوں نے سیٹلائٹ نشریات کے ذریعہ بہت کام کیا ہے ، ہم لوگوں کو چاہیئے کہ سیٹلائٹ نشریات سے مقابلہ کے لئے مقاومت کریں ، کتابوں کا مطالعہ کریں ، شیعت کے سلسلہ میں سلوگن ہونا چاہیئے ، شیعوں کا نعرہ یہ ہے کہ مسجد نماز کے وقت بھری رہے ، نہ صرف رمضان کے مبارک مہینہ میں بلکہ ہمیشہ مسجد نمازیوں سے بھڑی ہو ۔
حوزہ علمیہ اصفہان میں اخلاق کے استاد نے کہا : یہی عالم کا ہونا اور دینی مجالس سے رابطہ رکھنا کبھی انسان کے اندر ایسی چنگاڑی کا سبب ہوتا ہے کہ جس کو کبھی بھی معنویت سے کوئی سرو کار نہ ہو وہ ایک مرتبہ عروج کی منزل طے کرتا ہے بشر حافی کا واقعہ ایسا ہی ہے ، ممکن ہے کسی کتاب کا کبھی ایک جملہ جوان کو بدل دے ، بشر حافی بھی امام موسی کاظم علیہ السلام کے ایک جملہ سے بدل گیا ۔
انہوں نے معرفت نفس اور یہ بحث جو بیان کئے گئے ہیں کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس کو بہت ہی ضروری جانا ہے اور اظہار کیا : دنیا و مال و آرزو نے ہم لوگوں کو خود میں جذب کر لیا ہے اور ہم لوگوں کو خود میں مشغول کر رکھا ہے ، ہم لوگوں کو چاہیئے کہ اپنی اولاد کے دین کے سلسلہ میں اہمیت دیں ، بچوں کے نماز و روزہ کو بہت ہی اہم جانیں ، جان لیں کہ اپنی اور اپنے اولاد کی علم آموزی کے سلسلہ میں سوال کیا جائے گا ، انسان تعلیم و تعلم کے لئے خلق ہوا ہے اور اگر اس امور پر توجہ نہیں دی جائے تو یہ خطرناک ہے ۔