رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق داعش دہشت گرد گروہ نے رمضان المبارک کے مبارک مہینہ میں اپنے تحت تسلط علاقہ میں اس مہینہ کے لئے خاص و عجیب و غریب فتوا صادر کیا ہے ۔
اس فتوا کے مطابق جو لوگ داعش کو نہیں چاہتے ہیں یا اس دہشت گرد گروہ کی پیروی نہیں کرتے یا اس کی طرف داری نہیں کرتے ہیں اور اسی طرح جو لوگ نماز نہیں پڑھتے ہیں ان کا روزہ باطل ہے ۔
جو نوجوان یا چھوٹے بچے کہ ماہ مبارک رمضان میں کھلے عام کچھ کھاتے پیتے ہیں ان کو 50 کوڑے لگائے جائے نگے نیز داعش نے وہاں کے باشندوں کے لئے مختلف سزا و جریمہ بھی معین کیا ہے ۔
داعش نے اسی طرح روزہ کے دوران خواتین کا باہر آنا حرام قرار دیا ہے اور افطار کے بعد اپنے خانوادہ کے ایک مرد کے ساتھ باہر نکلنے کو جائز جانا ہے ۔
رمضان المبارک کے آخری 10 روز دوکانوں کو بند کرنے کی تاکید کی ہے اور مردوں کو اپنی داڑھی بڑھانا اور سیلون و بیوٹی پارلر کو اپنی دوکان سے بورڈ کو ہٹانا اس ماہ مبارک رمضان میں داعش دہشت گرد گروہ کی طرف سے اعلان کیا گیا قانون ہے ۔