Tags - پارا چنار
۳۱ مارچ کو ایک مرتبہ پھر پارا چنار میں خون کی ہولی کھیلی گئی، قیامت خیز مناظر دیکھنے کو ملے، ہر طرف خون ہی خون بکھرا پڑا تھا، آہ و سکسیوں کی آوازیں فضا میں گونج رہی تھیں، بوڑھا باپ اپنے کمسن بیٹے کا خون پارہ لاشہ ہاتھوں میں لئے آسمان کی طرف سر اٹھائے شکر بجا لا رہا ہے تو کوئی اپنے عزیر کے گولیوں سے چھلنی جسم سے لپٹ کر رو رہا ہے۔ لیکن جس منظر نے مجھے خون کے آنسو رلائے، وہ ایک مرجھائی ہوئی کلی تھی، جو سجدے کی حالت میں بکھری پڑی مسلمانوں سے اپنے جرم کا ثبوت مانگ رہی تھی۔
News ID: 427240 Publish Date : 2017/04/01