Tags - نذر حافی
جب تک سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم نہیں کر لیتا اور یہ مسئلہ سرد نہیں ہو جاتا، اسوقت تک بلاشبہ پاکستان میں اب اس پریشر گروپ کیطرف سے فرقہ وارانہ کارروائیاں بڑھتی ہی جائیں گی۔ خیر اربابِ اقتدار کو اُنکا اقتدار مبارک ہو، بہرحال ہم یہ عرض کئے دیتے ہیں کہ زبردستی تو آپ لوگوں کی سیاسی وفاداریاں بھی تبدیل نہیں کرا سکتے، پھر مذہبی عقائد کی تبدیلی تو بہت دور کی بات ہے۔
News ID: 443662    Publish Date : 2020/09/07

اپنے سامنے تاریخِ پاکستان کا تجربہ رکھئے اور دیکھ لیجئے کہ ہم جس قدر باطل لشکروں اور ٹولوں کے مقابلے میں عقب نشینی اور نرمی کرتے گئے، اُسی قدر یہ باطل لشکر آگے بڑھتے گئے، پہلے ایک ایک کرکے ٹارگٹ کلنگ کرتے رہے، پھر امام بارگاہوں میں، پھر مسجدوں میں، پھر مزارات پر، پھر مسافروں پر، پھر عوامی مراکز پر، پھر فوج و پولیس پر، پھر غیر مسلموں کی عبادت گاہوں پر حتٰی کہ پھر تو سکولوں کے بچوں کو بھی قتل کرنا شروع ہوگئے۔ پاکستان آج غیر محفوظ نہیں ہوا بلکہ سچ اور حق بات یہ ہے کہ پاکستان اُسی روز غیر محفوظ ہوگیا تھا، جس روز پہلی مرتبہ کسی بیگناہ کے قتل پر ہم سب نے بحیثیت قوم غیر جانبداری کا مظاہرہ کیا تھا۔
News ID: 432328    Publish Date : 2017/12/20

یہ کس قدر بھیانک حقیقت ہے کہ اگر آپ ان انسان کش ٹولوں پر تحقیق کریں تو آپ ان سب کو میڈ اِن سعودی عرب پائیں گے، وہ طالبان ہوں، القاعدہ ہو، سپاہ صحابہ و داعش و لشکر جھنگوی، سب کو وہیں سے کنٹرول اور فیڈ کیا جاتا ہے۔ ہم اسوقت بحیثیت مسلمان، مسیحی برادری کے دکھ اور غم میں برابر کے شریک ہیں اور واضح کرنا چاہتے ہیں کہ دہشتگردوں کا تعلق اسلام سے نہیں بلکہ بادشاہوں سے ہے اور دہشتگردوں کی تربیت اسلام نہیں بلکہ بادشاہ کرتے ہیں نیز دہشتگردوں کی جنت پاکستان نہیں بلکہ عربستان کے بنائے ہوئے دینی مدارس ہیں۔
News ID: 432311    Publish Date : 2017/12/18

بحیثیت پاکستانی ہم مسٹر چوہان کے اس بیان کی مذمت کرتے ہیں اور تحریک انصاف کی سپریم قیادت سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھی مسٹر چوہان کیخلاف تنظیمی ضوابط کیمطابق کارروائی کرے۔ اگر اس ملک میں کوئی عدالت ہے تو اسے چاہیے کہ اس توہین پر از خود نوٹس لے، اگر اس ملک کی سلامتی کی ضامن کوئی ایجنسی ہے تو اسے چاہیے کہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کے درمیان نفرت پھیلانے کے جرم میں مسٹر چوہان سے باز پرس کرے اور اگر اس ملک کی محافظ کوئی فوج ہے تو اسے چاہیے کہ مسٹر چوہان کو لگام دے۔ فوری طور پر لگام کی ضرورت اس لئے ہے چونکہ پاکستان اور کشمیر کے عوام کے درمیان نفرت اور تعصب کے بیج بونے والے غدار تو ہوسکتے ہیں وفادار نہیں۔
News ID: 429322    Publish Date : 2017/08/04

اب وہ وقت آگیا ہے کہ ہم گندگی کو قالین کے نیچے دبانے کے بجائے لوگوں کو صاف بتائیں کہ یہ کون لوگ ہیں کہ جنکے نزدیک کشمیریوں اور پاکستانیوں کا اپنے وطن کا دفاع تو کفر کی جنگ ہے، لیکن ہندوستان اور آل سعود کی حکومتوں کا دفاع واجب ہے۔ یہ کون لوگ ہیں جو داتا دربار کو تو شرک کا اڈہ کہتے ہیں اور ٹرمپ کے رخسار چومتے ہیں، جو کشمیر اور وطن عزیز پاکستان کے دفاع کی جنگ کو کھلے عام کفر کی جنگ کہتے ہیں جبکہ سعودی عرب کے دفاع کیلئے لشکر اکٹھے کرتے ہیں، سپاہیں بناتے ہیں اور ریلیاں نکالتے ہیں۔ یاد رکھئے! گندگی کو جتنا قالین کے نیچے چھپائیں گے، تعفن اتنا ہی زیادہ پھیلے گا۔
News ID: 428944    Publish Date : 2017/07/10

اب ہر طرف یہ مصلحین ہیں اور ریاست کی رٹ۔۔۔ اب ہر سو یہ غیور ہیں اور کیڑوں کی طرح رینگتے ہوئے کافر و مشرک و ملحد و بے غیرت۔۔۔ اب ہر سمت یہ پارسا ہیں اور اولیائے کرام کے مزارات پر دعائیں کرنے والے بے دین۔۔۔ اب ہر جگہ یہ مجاہدین ہیں اور تعلیمی درسگاہوں کا تقدس۔۔۔۔ بس اب تو خاموشی سے اللہ ہی اللہ کریں ۔۔۔ ورنہ اگر آپ نے لب کشائی کی جسارت کی تو آپ بھی گناہ کبیرہ کے مرتکب ہو جائیں گے۔
News ID: 427601    Publish Date : 2017/04/19

تحریکیں جب شروع ہوتی ہیں تو ایک آدھ فرد سے ہی شروع ہوتی ہیں اور جب آگے بڑھتی ہیں تو ایک ناسور کی شکل اختیار کر لیتی ہیں۔ پاکستان میں جب فرقہ واریت کی تحریک شروع ہوئی تھی تو ایک مخصوص فرقے کے دینی مدارس کے طالب علموں نے شروع کی تھی، ان دنوں میں صرف ایک ہی فرقے کیخلاف تقریریں کی جاتی تھیں اور اسی فرقے کے افراد کو چن چن کر مارا جاتا تھا۔
News ID: 427520    Publish Date : 2017/04/15