29 September 2012 - 14:11
News ID: 4613
فونت
شيعہ علماء کونسل پاکستان :
رسا نيوز ايجنسي ـ شيعہ علماء کونسل پاکستان کے سينئر نائب صدر اورمرکزي سيکريٹري جنرل نے اپنے مشترکہ بيان ميں امريکي صدر کے جنرل اسمبلي سے خطاب کو امريکہ کي اسلام دشمني سازش واضح طور پر عياں ہونا جانا ہے ?
شيعہ علماء کونسل پاکستان

رسا نيوز ايجنسي کي رپورٹ کے مطابق شيعہ علماء کونسل پاکستان کے سينئر نائب صدر سيد وزارت حسين نقوي ايڈووکيٹ اورمرکزي سيکريٹري جنرل حجت الاسلام عارف حسين واحدي نے اپنے مشترکہ بيان ميں کہا ہے کہ امريکي صدر اوبامہ کے جنرل اسمبلي کے خطاب سے امريکہ کي اسلام دشمني کھل کر سامنے آگئي ہے، اسلامي ممالک متحد ہوں اور فوري طور پر او آئي سي کا اجلاس طلب کرکے گستاخانہ فلم کے خلاف اور امہ کے مسائل کے حل کيلئے مستقبل کي حکمت عملي ترتيب دي جائے?

ان خيالات کا اظہار انہوں نے امريکي صدربارک اوبامہ کے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلي کے اجلاس سے خطاب پرتبصرہ کرتے ہوئے کيا?

انہو ں نے کہا : امريکي صدر کے بيان سے نہ صرف يہ بات عياں ہوگئي ہے کہ گستاخانہ فلم کے پيچھے امريکي حکومت کي پشت پناھي ہے بلکہ امريکہ کي اسلام اور مسلمان دشمني بھي کھل کر سامنے آگئي ہے?

انہوں نے وضاحت کي : امريکہ آئے روز اپنے مفادات کي خاطر کمزور ملکوں پر چڑھائي کررہا ہے اور انساني اقدار کي پاماليوں کي وہ بدترين مثاليں قائم کر رہا ہے جو اس سے قبل دنيا کي تاريخ ميں نہيں ملتيں?

انہوں نے بيان کيا: امريکہ کے ظلم و تشدد اور انتہاء پسندانہ اقدامات کے بعد اسلامي ممالک کو اب مذمتي بيانات سے آگے بڑھ کر کام کرنا ہوگا اور اس سلسلے ميں فوراً اسلامي سربراہي کانفرنس بلائي جائے اور اس ميں گستاخانہ فلم کے خلاف اور امہ کے ديگر مسائل کيلئے مستقبل کي حکمت عملي ترتيب دي جائے?

انہوں نے تاکيد کي : اگر اب بھي اسلامي ممالک کے سربراہا ن نے ہوش کے ناخن نہ لئے اور امت مسلمہ کي ترجماني نہ کي تو پھر تاريخ انہيں کبھي معاف نہيں کرے گي?

اس موقع پر انہوں نے صدر آصف علي زرداري کے جنرل اسمبلي کے اجلاس سے خطاب کو بھي سراہتے ہوئے کہا : پاکستا ن نے ہر معاملے پر اہم کردار ادا کيا ہے اور بطور اسلامي مملکت پاکستان کو اس اہم مسئلے پر مزيد زور دار موقف اپنانا چاہيے اور اسلامي ممالک کے ساتھ مل کر عالمي دنيا کو باور کرايا جائے کہ توہين مذاہب يا انبياء کرام (ص) کي توہين کسي صورت برداشت نہيں کي جائيگي?

شيعہ علما کونسل پاکستان کے رہنمائوں نے يہ بات زور دے کر کہي کہ اس وقت امت مسلمہ کو اتحاد کي سخت ضرورت ہے اس لئے چھوٹے چھوٹے مسائل کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ايک عظيم مقصد کيلئے تمام امہ اکٹھي ہو تا کہ ان مسائل سے نمٹا جاسکے?

انہوں نے کہا کہ اگر امت مسلمہ متحد ہوتي تو کسي ملک يا شخص کو اس طرح توہين آميز حرکات کي جرات نہ ہوتي اس لئے اب بھي وقت ہے کہ امت مسلمہ وحدت کيلئے عملي اقدامات اٹھائے جبکہ اس سلسلے ميں اسلامي حکومتيں بھي اپنا مثبت کردار ادا کريں?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬