عراق میں نئے وزیر اعظم اور ان کی کابینہ نے پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا ہے جس کا اندرون ملک اور علاقائی و عالمی سطح پر خیر مقدم کیا جا رہا ہے۔
سفینۃ النجات دہلی کے ایڈیٹر اور بین الاقوامی مبلغ نے کرونا وائرس کے حوالے سے ھندوستان کے علماء اور دینی رہنماوں کے نام آیۃ اللّٰہ اعرافی کے خط کو ھندوستانی معاشرہ سے ان کے اخلاص کی نشانی جانا ۔
ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا کے رہنماء کا کہنا تھا کہ ملک دشمن عناصر شرپسندی کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ گذشتہ نصف ماہ کے دوران شدت پسندی کے متعدد واقعات کا رونما ہونا انتہاء پسندوں کے دوبارہ فعال ہونے اور مذموم عزائم کی نشاندہی کرتا ہے۔
دھماکہ اسوقت ہوا جب موذن اذان فجر دے رہا تھا۔ قبائلی عمائدین نے کہا ہے کہ پاراچنار میں مذہبی مقامات کو نشانہ بنانا مسلمانوں کا کام نہیں ہے، ملوث دہشتگردوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی نے کہا : 12 رمضان المبارک ایک تاریخی دن ہے جب پیغمبر اکرم نے مہاجرین اور انصار کے درمیان ”مواخات“بھائی چارہ قائم کیا دو دو فرد کو بھائی قرار دیا اور حضرت علی ؑ ابن ابی طالب کو اپنا بھائی قرار دیا۔
طارق خوری نےکہا کہ سعودی عرب ہنر مندانہ طریقہ سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی تگ و دو میں مصروف ہے اور اس کی تمام پالیسیاں اسرائیل کے مفادات میں ہیں۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: جاگیردار، صنعتکار اور سرمایہ دار اپنے دین اور ملت کی خدمت کا درس حضرت خدیجۃ الکبری ؑسے حاصل کریں اور اپنے مال و دولت کا ایک حصہ دین و ملت کیلئے صرف کریں، اسی میں خوشنودی خدا و رسول اور نجات ہے ۔
اپنے بیان میں اصغریہ تحریک کے مرکزی جنرل سیکریٹری شہزاد رضا نے کہا کہ شہید مطہری کی کتابیں معلومات کا خزانہ ہیں، یونیورسٹیوں میں آپ نے کثیر تعداد میں برجستہ شاگردوں کی تربیت کی۔
ادارہ التنزیل کے زیرانتظام تعلیمات قرآن کریم کی تبلیغ و ترویج کیلئے سرگرم عمل ادارہ التنزیل کے زیر اہتمام امسال لاک ڈاون کے باعث سالانہ کلاسز کا اجراء آن لائن ذرائع سے کر دیا گیا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے صبر کرنے والوں سے اللہ تعالی کی محبت اور دوستی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی صبر، حلم و بردباری اور استقامت کا مظاہرہ کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔
یہ بات ایک دنیا کو معلوم ہے کہ حزب اللہ کا جرم امریکا اور اسکے حواریوں کی نظر میں اسکے سوا کچھ نہیں کہ اس نے اسرائیل کو لبنان کی سرزمین سے نکل جانے پر مجبور کیا اور وہ علاقے میں صہیونی مقاصد کیخلاف ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی حیثیت رکھتی ہے۔