رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، حضرت آیتالله ناصر مکارم شیرازینے اج صبح مجمع تشخیص مصلحت نظام کے سکریٹری محسن رضائی سے ملاقات میں کہا: اج اسلامی اخلاق معاشرے میں فراموشی کے حوالے کیا جاچکا ہے
انہوں نے نهجالبلاغه اور کلمات قصار امیرالمومنین(ع) کو اسلامی معاشرے کے لئے بہترین نصیحیت بیان کرتے ہوئے کہا: افسوس نهجالبلاغه بھی حضرت امام علی (ع) کے مانند مظلوم واقع ہوئی ہے اور کچھ لوگ اسلامی اور اخلاقی مسائل پر توجہ نہی کرتے
اس مرجع تقلید نے کہا : اج کچھ لوگ خود کو مشورے سےعاری اورمستغنی جانتے ہیں اور حتی دوسروں کے مشورے پر توجہ نہی کرتے ھماری ھم ترین مشکل دوسروں پر اتھام تراشی ہے
انہوں نے مزید کہا : اگر اسلامی اخلاق معاشرے میں حاکم ہوجائے تو ھم سب اپس میں ایک دوسرے پہ مھربان ہوجائیں گے اور اگر حق واضح ہوجائے گا تو اسے مان لیں گے پھر ھرگز قرض دینے والا مقروض کو عاجز نہی کرے گا
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے کہا : اگر کوئی اپنے نظرایت پر اڑا رہ جائے گا تو ھلاک ہوجائے گا اور اگر کوئی کسی سے مشورہ لے گا تو اپنی عقل وعلم کا شریک قرار دے گا الحمد للہ اسلامی احکامات ھمارے مشکلوں کا واحد حل ہیں مگر افسوس کچھ لوگ اس پر توجہ نہی کرتے اور اسے بڑی اسانی کے ساتھ چھوڑ دیتے ہیں
انہوں نے تاکید کی : قومی میڈیا اسلامی ثقافت کو معاشرے میں پرونے کا کام اور کوشش کرے