09 March 2010 - 17:38
News ID: 1061
فونت
شجاع کشمير :
رسا نيوزايجسني - شجاع کشميري نے اسلامي انقلاب ايران کواسلام کي سربلندي اور مسلمانوں کي سرفرازي کا ائينہ دار بيان کيا .
اسلام ومسلمان

 

رسا نيوزايجنسي کي رپورٹ کےمطابق ، شجاع کشميري نے اسلامي انقلاب ايران کواسلام کي سربلندي اور مسلمانوں کي سرفرازي کا ائينہ دار بيان کيا .


دنيا ميں مسلمانوں  کي ابادي دوسرے نمبر پر ہے عيسائيوں کي بادي سے زيادہ ہے  عيسائيوں ميں بھي مسلمانوں کي طرح مختلف فرقے ہيں مگر اگر صحيح تجزيہ کي  جائے تو عيسائي کے مختلف فرقوں کے درميان ايسے بنيادي اختلافات ہيں کہ ان ميں مفاھمت ہونا دشوار ہي نہي بلکہ ناممکن ہے جبکہ مسلمانوں کے مختلف مسالک کے درميان جو اختلافات ہيں وہ فرعي ہيں اور بينادي عقائد يکساں ہيں .


البتہ جواختلافات ہيں وہ ديني نہي تاريخي ہيں جن کو اگر بالغ نظري اورحقيقت پسندي اوروسعت قلبي کے ساتھ مل بيٹھ کردور کرنے کي کوشش کي جائے تو ممکن نہي کہ مسلمان قوم دنيا کے تمام ديگر اقوام کے مقابلے ميں ايک مضبوط ، طاقت ابھر کر سامنے نہ ائے او سيسيہ پلائي ديوار کے مانند واقعي اورکھوئي ھوئي اپني حيثيت کو بحال کرنے کے لئے ايک فيصلہ کن کردار ادا نہ کر سکے.

 
موجودہ حالات ميں کسي کو تصور ہي نہي تھا کہ اسلامي نظام قائم کيا جاسکتا ہے جب پوري دنيا شخص پرستي ، زوروزبردستي ، مطلق العنانيت ،ظلم وجور ، جھوٹ اور عريانيت جيسے سنگين جرائم کي اماجگاہ بني ہوئي تھي ايسے ميں اسلامي انقلاب ايران نے يہ کردکھايا کہا اگر مسلمان اللہ کے احکامات پر عمل کرکے چاھے تو يقينا اسلام کو سر بلند کر سکتے ہيں.

 
اج ھم ديکھ رہے ہيں کہ ايران پر مسلسل اقتصادي پابنديوں کے باوجود وہاں تعمير وترقي کے کام برابر ہورہےہيں اور اسلامي قانون پر عمل ہورہا ہے ايران سمجھ چکا ہے کہ امريکا اپنے ملکي مفادات کے خاطر امن وانسانيت کے فروغ کے نام پراصل ميں امن وانسانيت کا مخالف جانا جاتا ہے.


دنيا کے تمام ممالک خصوصا فلسطين ، لبنان ، شام ، عراق اور افغانستان جيسے ممالک کي عوام امريکا کو اچھي نگاہ نہي ديکھتي اور اسکي بالا دستي کو نہي مانتي  تو  عالم اسلام ميں  اس فکرکا تقاضہ ہے کہ مسلم ممالک کے سبھي حکمراں ادارہ اسلامي کانفرنس کے مشترک پيلٹ فارم پر اسلام کے بنيادي اصولوں کو بنياد بناکر ايک متفقہ ايجنڈا مرتب کريں جس ميں دنيا بھر ميں مسلمانوں کو صحيح اسلامي تعليمات سے بہرہ ور کرنے اور عالمي اسلام کو در پيش چيلنجز سے ايک منظم اور مربوط حکمت عملي کے تحت نپٹنے اورباھمي تعمير وترقي کو فروغ دينے کے لئے ايک دوسرے کي ڈھال بنکر يکساں سوچ اختيار کريں تاکہ مسلمانوں کا کھويا ہوا وقار ايک بار پھر بحال ہوسکے اور پوري دنيا ميں مسلمانوں کے خلاف پيدا ہوا غلط تاثر ختم ہو اور وہ اپنے قدرتي وسائل کو باھمي ترقي اورقوت کے بڑھانے ميں استعمال کريں   

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬