رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله لطفالله صافی گلپایگانی نے آیت الله صادق آملی لاریجانی قوه قضائیہ کے صدر سے ملاقات میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد سے قوہ قضائیہ میں ہوئے کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے قضائی سیسٹم میں پائے جانے والے اشکالات و نواقص کے ختم ہونے اور ان کا احکام کے مطابق ہونے کی کوشش کو ناکافی جانا ہے ۔
مرجع تقلید نے قوہ قضائیہ کے مستقل ہونے کی اھمیت کی تاکید کی اور وضاحت کی : اگر باہر سے افراد اس میں مداخلت کرینگے اور کچھ فیصلہ کسی کے نفوذ کی بنا پر ہو جائے اور خدا نخواستہ حکم میں کسی کے حق کی پائیمالی ہو تو اس صورت میں قوہ قضائیہ کے استقلال میں خدشہ وارد ہو جاتا ہے ۔
انہوں نے قاضیوں کو اخلاق کی پابندی کی نصیحت کی اور ان سے سفارش کی تا کہ « بندہ خدا کے حقوق کے حصول کے لئے کوشش کریں » ۔
مرجع تقلید نے اسلامی احکام کے اجرا ہونے کی تاکید کرتے ہوئے کہا : کاملا اسلام اولیہ کے احکام کے مطابق حبس ہونا چاہیئے اور ایک روز کی بھی زیادتی شرع مبین کے نظر میں قابل قبول نہی ہے ۔
انہوں نے اس تاکید کے ساتھ کہ اسلامی معاشرے میں احکام شریعت اسلام کا انطباق ہو اظہار خیال کیا : اس طرح کام کیا جائے کہ کہا جا سکے ہماری سیاست اسلامی ہے؛ جہاں بھی اسلام ہے ھم ہیں اور جہاں بھی اسلام کی مخالفت کی جا رہی ہو وہاں ھم ان کی مخالفت کرینگے ۔
اس ملاقات کے ابتدا میں آیت الله لاریجانی نے قوہ قضائیہ کے خاص کارکردگی کی رپورٹ پیش کی ۔