رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹ کے مطابق حج کے تحقیقاتی سنٹر نے عرب میں سوائن فلو بیماری کے پھیلنے اور اس کے اثرات مستطیع کےجوب حج کے حکم کے سلسلہ میں حضرت آیت الله صافی گلپایگانی کے آفس سے استفتاء کیا گیا اس استفتاء اور اس کا جواب اس طرح ہے :
« جیسا کہ آپ با خبر ہیں آج کل ایک خاص بیماری جس کا نام سوائن فلو ہے جوکہ مختلف ممالک میں یہاں تک کہ سعودی عرب میں بھی پایا جاتا ہے جو ایرانی حکومت اور ایرانی قوم خصوصا حج اور عمرہ پر جانے والے حضرات کے لئے فکر اور مشکلات کا سبب بنی ہوئی ہے ، لیکن ابھی تک کوئی بھی ذی ربط عھدہ دار یہاں تک کہ خود سعودی عرب کی حکومت نے بھی حج اور عمرہ کے اعمال انجام نہ ہونے کا قطعی فیصلہ یا اس سلسلہ میں کوئی بات کہی ہو ، صرف حکومت سعودی عرب کے وزیر صحت نے اظہار خیال کیا ہے کہ خاص مریض اور ۶۵ سال سے زیادہ کے عمر والے بزرگ اور چھوٹے بچّے بھی حج اور عمرہ کے لئے نہ جائیں ۔
دوسری طرف اس سال جیسا کہ خبر میں آیا ہے تقریبا ھزار لوگوں میں سے تقریبا ۵۰ لوگ ابھی تک اس مرض میں مبتلا ہوئے ہیں جو کہ بحمدالله معالجه کے بعد صحیح اور سالم ہو گئے ۔
اب ان تمام نکات کو مد نظر رکھتے ہوئے آپ سے گزارش ہے کہ آپ فرمائیں :
۱۔ کیا ضرر محتمل میں جو لوگ حج کے لئے مستطیع ہو چکے ہیں مذکورہ حالات ان کے تاخیر حج کا باعث ہو سکتا ہے ؟
۲۔ کیا اس بات کی وجہ سے کہ حکومت سعودی عرب خاص مریض اور ۶۵ سال سے زیادہ کے عمر والے بزرگ اور چھوٹے بچّے کو قطعی طور پرحج کے لئے منع کردیں تو اس مقدار ضرر کا احتمال ، لوگوں کے حج کے تاخیر کا سبب بن سکتی ہے ؟
بسم الله الرحمن الرحیم
صرف بیماری میں مبتلی ہونے کا احتمال جو کہ اعلاج کے قابل ہے مستطیع سے حج کے ساقط ہونے کا سبب نہی ہو سکتا ۔